کسانوں کو غدار کہنے والے مرکزی وزیر دانوے کو برطرف کیا جائے: کانگریس

کانگریس ترجمان سچن ساونت نے کہا کہ اگر یہ غریب کسان غدار ہیں تو پھر ان سے بات چیت کیوں کی جارہی ہے؟ اس کا بھی جواب مودی حکومت کو دینا چاہیے۔

کانگریس لیڈر سچن ساونت (تصویر سوشل میڈیا)
کانگریس لیڈر سچن ساونت (تصویر سوشل میڈیا)
user

یو این آئی

ممبئی: ’’حکمراں جماعت جب مخالفت کرنے والے نیز مظاہرین کو غدار قرار دینے لگے تو یہ آمریت کی علامت ہوتا ہے۔ دنیا کی تمام آمر حکومتوں کی اپنی مخالفت کرنے والوں کو غدار قراردینے کی ایک متواتر روایت رہی ہے۔ مودی حکومت کے خلاف گزشتہ 6 سالوں کے درمیان جتنے بھی مظاہرے ہوئے ہیں، ان تمام کو اس نے ملک کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔ اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے جدوجہد کرنے والے غریب کسانوں کا تعلق چین و پاکستان سے جوڑکر بی جے پی کے مرکزی وزیر راؤ صاحب دانوے کی انہیں غدار قرار دینے کی کوشش یہ ثابت کرتا ہے کہ اب ملک میں جمہوریت نہیں بچی ہے اور اس کی جگہ پرمودی آمریت نے لے لی ہے۔ راؤ صاحب دانوے کے کسانوں کے تعلق سے دیے گئے بیان کی کانگریس پارٹی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ دانوے کو وزارت سے برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔‘‘ یہ باتیں آج مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کہی ہیں۔

ساونت نے کہا ہے کہ گزشتہ 6 سالوں میں مودی سمیت بی جے پی کے تمام لیڈروں نے اپنے مخالفین کو غدار کہہ کر مخاطب کیا ہے۔ مودی نے توسابق وزیراعظم منموہن سنگھ تک کو غدار قرار دینے کی کوشش کی تھی۔ گزشتہ 6 سالوں میں ملک میں ہونے والے بیشتر احتجاجات ومظاہرے، جے این یو، بھیما کوریگاؤں، شاہین باغ، آئی آئی ٹی مدراس، روہت ویمولا جیسے تمام احتجاجات کو ٹکڑے ٹکڑے گینگ یا غداری سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔کشمیر میں ہونے والے احتجاجات کو بھی وہی رنگ دیا گیا۔ ہاتھرس حادثے کے بعد بھی اسی طرح کی فضا بنانے کی کوشش کی گئی کہ حکومت کے خلاف یہ سازش ہے اور یہ ثابت کرنے کے لیے یو پی اے قانون کے تحت جرنلسٹوں کو گرفتار کیا گیا۔ ملک میں غداری کے ریکارڈ مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔


کانگریس ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کا یہ سلوک نہ صرف اپوزیشن کے ساتھ ہے بلکہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ بھی ہے۔ مہاراشٹر میں بھی احتجاج کرنے والے کسانوں کو نکسلوادی اورغدار بتایاجاچکاہے۔ کسانوں کے ’سکانو سمیتی‘ کو ’جیوانو سمیتی‘ (جراثیم کمیٹی) تک کہا گیا۔ راؤ صاحب دانوے کسانوں کو ’سالے‘ کہہ کر مخاطب کرچکے ہیں۔ مودی حکومت کے سیاہ زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں جاری کسانوں کے احتجاجات میں بوڑھے ومائیں بہنیں سبھی شامل ہیں، ان کے تعلق سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ اپنے کپڑوں سے وہ کسان نظر آتے ہیں یا نہیں۔ انہیں خالصتانی قرار دینے کی کوشش کی گئی۔ اب ان کا تعلق پاکستان وچین سے جوڑنے کی کوشش ہورہی ہے۔ 56انچ کی چھاتی کہلوانے والے مودی کی حکومت میں دہلی کے سڑکوں پر پاکستان وچین کس طرح ملک کے خلاف سازش رچ سکتے ہیں؟ اس کا جواب مودی کو دینا چاہیے۔ کیا یہ مودی کی ناکامی نہیں ہے؟سچن ساونت نے کہا کہ اگر یہ غریب کسان غدار ہیں تو پھر ان سے بات چیت کیوں کی جارہی ہے؟ اس کا بھی جواب مودی حکومت کو دینا چاہیے۔ مظاہرین کو بدنام کرنے کی جو یہ کوشش کی جارہی ہے ہم اس کی علانیہ مذمت کرتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ دانوے کو وزارت سے فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ بی جے پی کی ان حرکتوں پر ملک کا کسان اسے کبھی معاف نہیں کرے گا۔یو این آئ اے اے اے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔