اسلام مخالف پوسٹ ڈالنے پر ضمانت کی ’انوکھی شرط‘! قرآن تقسیم کرنے کا عدالتی حکم
فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے والی ریچا بھارتی نامی لڑکی کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا، عدالت نے اس کی ضمانت اس شرط پر منظور کی کہ اسے قرآن کریم کے 5 نسخے تقسیم کرنے ہوں گے۔
فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے پر رانچی کی عدالت نے ایک ہندو لڑکی ریچا بھارتی کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے ایسی شرط لگائی جس کی خوب پذیرائی ہو رہی ہے۔ رانچی عدالت نے ملزمہ کو اس شرط پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنایا کہ وہ قرآن کریم کے 5 نسخے تقسیم کرے گی۔ حالانکہ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ملزمہ نے عدالت کی ہدایت پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس معاملہ پر سوشل میڈیا پر کافی لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریچا پٹیل گریجویشن سال آخر کی طالبہ ہے اور وہ رانچی کے باہری علاقہ میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ اس کے فیس بک پر اسلام مخالف پوسٹ کرنے کے بعد ملی تنظیم انجمن اسلامیہ کے سربراہ منصور خلیفہ نے پٹھوریا تھانہ میں رپورٹ درج کرائی تھی۔
انہوں نے پولس کو دی اپنی تحریر میں کہا کہ ریچا پٹیل نے فیس بک اور واٹس ایپ پر ایسی قابل اعتراض باتیں شیئر کی ہیں جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ نیز اس سے سماجی ہم آنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ اس کے بعد پولس نے 12 جولائی کی شام ریچا پٹیل کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔
گرفتاری کے بعد مقامی ہندو تنظیمیں مشتعل ہو گئیں اور پولس اقدام کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ ہفتہ کے روز مقامی لوگوں نے پولس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔ اس کے بعد پولس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ لڑکی کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔
جوڈیشیل مجسٹریٹ منیش سنگھ نے ملزمہ ریچا پٹیل کو ضمانت دی اور کہا کہ وہ قرآن کا ایک نسخہ انجمن اسلامیہ کمیٹی اور 4 دیگر مختلف اسکولوں اور کالجوں کی لائبریری میں ہدیہ کرے۔ ریچا کے وکیل رام پرویش سنگھ نے کہا، ’’عدلات نے مشروط ضمانت دی ہے۔ جس کے تحت ریچا کو انتظامیہ کی موجودگی میں انجمن اسلامیہ کو قرآن کا ایک نسخہ سونپنا ہوگا اور اس کی رسید وصول کرنا ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ریچا کو 15 دنوں کے اندر پانچوں رسیدیں عدالت میں جمع کرنی ہوں گی۔
ادھر ریچا نے عدالت کے حکم پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس نے ایک نجی ٹی وی چینل سے کہا، ’’نہیں، میں قرآن نہیں باٹنا چاہتی ہوں۔ آج قرآن بٹوا رہے ہیں، کل بولیں گے تم اسلام قبول کر لو!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM