روزہ و افطار کے تعلق سے حدیث و روایت... (3)
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب کی) نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ تر کھجوریں میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں سے افطار فرماتے، اور اگر یہ بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے۔
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اپنی تمام تر نعمتوں و برکتوں کے ساتھ شروع ہو چکا ہے۔ ہم 'قومی آواز' کے قارئین کے لیے اس پاکیزہ مہینے میں روزہ و افطار کے تعلق سے روزانہ کچھ حدیث و روایت پیش کر رہے ہیں تاکہ آپ اس کی اہمیت و افادیت سے روشناس ہو سکیں اور آپ کی معلومات میں بھی اضافہ ہو۔ تو لیجیے پیش ہے اس سلسلہ کی تیسری قسط...
یہ بھی پڑھیں : روزہ و افطار کے تعلق سے حدیث و روایت... (1)
بیشتر گھروں میں روزہ کھولنے کے لیے کھجور کا استعمال ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب کی) نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ اگر تر کھجوریں بروقت میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں (چھوہاروں) سے افطار فرماتے تھے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے تھے۔ (ترمذی، السنن، ابواب الصوم، باب ما جاء ما يستحب عليه الإفطار، 2:73، رقم: 696)
کھجور سے روزہ افطار کرنے میں یہ حکمت پوشیدہ ہے کہ کھجور غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ اس سے جسمانی توانائی حاصل ہوتی ہے۔ روزے سے جسمانی توانائی میں کمی ہو جاتی ہے اور اس وقت ایسی غذا کی ضرورت ہوتی ہے جس کے کھانے سے جسم کی توانائی بحال ہو جائے۔ اس صورت میں کھجور توانائی اور شکر کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ کھجور کا تذکرہ ﷲ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں متعدد مقامات پر مختلف حوالوں سے فرمایا ہے۔ اسی طرح احادیث میں بھی کھجور کی افادیت، غذائی اہمیت اور طبی فوائد بیان کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : روزہ و افطار کے تعلق سے حدیث و روایت... (2)
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کو اگر سائنسی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جب ہم کھجور سے افطاری کرتے ہیں تو اس کی مٹھاس منہ کی لعاب دار جھلی میں فوری جذب ہو کر گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے جس سے جسم میں حرارت اور توانائی بحال ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس اگر تلی ہوئی یا مرغن چٹخارے دار چیزیں استعمال کی جائیں تو اس سے معدے میں حدت اور کثرتِ تیزابیت کے باعث سینے کی جلن اور بار بار پیاس لگتی ہے۔ جس سے Digestive Enzymes تحلیل ہو جاتے ہیں جو معدے کی دیواروں کو کمزور کرتے ہیں اور تبخیر کا سبب بنتے ہیں جبکہ کھجور سے افطاری کرنے کی صورت میں نہ تو معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور نہ ہی معدے میں Hydrochlooricacid کی زیادتی ہو کر تبخیر کی صورت پیدا ہوتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔