دو ٹکڑوں میں منقسم ہو گئی رام ولاس پاسوان کی پارٹی، چراغ اور پشوپتی کو الگ الگ انتخابی نشان الاٹ
انتخابی کمیشن نے لوک جن شکتی پارٹی کے دونوں گروپ کو الگ الگ پارٹی کے طور پر منظوری دے دی ہے، ساتھ ہی اب لوک جن شکتی پارٹی کا نام اور انتخابی نشان بنگلہ دونوں کو ختم کر دیا ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی میں کئی مہینے سے جاری جھگڑے کا حل انتخابی کمیشن نے نکال لیا ہے۔ کمیشن نے لوک جن شکتی پارٹی کے دونوں گروپ یعنی چراغ پاسوان اور پشوپتی کمار پارس گروپ کو الگ الگ پارٹی نام اور الگ الگ انتخابی نشان دے دیا ہے۔ گویا کہ لوک جن شکتی پارٹی دو ٹکڑوں میں منقسم ہو گئی ہے اور دونوں گروپ الگ الگ راستے پر چل سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : وزیر کا بیٹا لوگوں کو کچلے تو آئین خطرے میں ہے: راہل گاندھی
تازہ ترین خبروں کے مطابق انتخابی کمیشن نے چراغ پاسوان کی پارٹی کو ’لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)‘ نام دیا ہے اور انھیں انتخابی نشان کے طور پر ہیلی کاپٹر الاٹ کیا گیا ہے۔ پشوپتی کمار پارس کی پارٹی کا نام ’راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی‘ رہے گا اور انھیں ’سلائی مشین‘ انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد آئندہ 30 اکتوبر کو بہار کے دو اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو لے کر چراغ پاسوان اور پشوپتی پارس کے لیے بھی راستے ہموار ہو گئے ہیں۔ دونوں ہی اب اپنے اپنے امیدوار میدان میں اتار سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔