قانون بنا کر ہو مندر کی تعمیر ورنہ پی ایم بدل دیں گے، توگڑیا کا مودی کو انتباہ
توگڑیا نے کہا، ’’1984 میں جب مندر تحریک شروع ہوئی تھی اس وقت بھی معاملہ عدالت میں تھا لیکن بی جے پی والے نے نہیں کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے اور لال کرشن اڈوانی نے رتھ یاترا نکالی تھی۔‘‘
لکھنؤ: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہویے انتر راشٹریہ ہندو پریشد کے پروین توگڑیا نے اتوار کو مرکز کی نریندر مودی حکومت کو انتباہ دیا ہے کہ اسے اس معاملے کا حل قانون بنا کر کرنا ہوگا ورنہ نتائج ان کے برخلاف ہونگے۔
ایودھیا کوچ کرنے کی تیاری میں لگے توگڑیا نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہویے کہا۔ ’’مودی نے وزیر اعظم بننے کے بعد ایک بار بھی رام کا نام نہیں لیا۔ ہم انتباہ دینا چاہتے ہیں کہ اگر رام مندر کی تعمیر کے لیے قانون نہیں بنایا گیا تو ہم وزیر اعظم بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔ جو رام کا احترام نہ کر سکے وہ کسی کام کا نہیں ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ رام مندر کے لئے جدوجہد کافی پرانی ہے مودی سے پہلے مندر کی تعمیر کا چیلنج سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی، نرسمہا راؤ اور اٹل ویہاری واجپئی کے سامنے بھی تھا۔ یہ کروڑوں ہندوں کے عقیدے سےجڑا ہوا موضوع ہے۔
پروین توگڑیا نے کہاکہ صرف مندر کامعاملہ ہی نہیں ہے، ہم مندر تو سریو کے دوسری جانب بھی بنا سکتے ہیں لیکن کیا شری رام کی جنم بھومی وہاں سے 100 میٹر کھسک سکتی ہے۔
توگڑیا نے مزید کہا، ’’ہندوؤں کے کھوئے ہوئے احترام پانے کے لیے ہم اکٹھے ہوئے ہیں۔ یہ خواب اشوک سنگھل سمیت سینکڑوں ہندؤوں کا ہے۔ یہ خواب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مہنت اویدھ ناتھ کا بھی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال سے ہندو سماج رام مندر کی لڑائی لڑ رہا ہے۔ 1984 میں ہم نے مندر تحریک شروع کی تب بھی معاملہ عدالت میں تھا۔ تب تو کسی بی جے پی والے نے نہیں کہا تھا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اس دوران لال کرشن اڈوانی نے رتھ یاترا نکالی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔