رام مندر کی پران پرتسٹھا، نریندر مودی کا سیاسی پروگرام: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے رام مندر کے افتتاحی پروگرام پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک سیاسی پروگرام ہے، یہ وزیر اعظم نریندر مودی، آر ایس ایس اور بی جے پی کا پروگرام ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

کوہیما: بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے رام مندر کے افتتاحی پروگرام پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک سیاسی پروگرام ہے، یہ وزیر اعظم نریندر مودی، آر ایس ایس اور بی جے پی کا پروگرام ہے۔

راہل گاندھی نے یہ بات ناگالینڈ کے کوہیما میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ وہ 14 جنوری سے منی پور سے شروع ہونے والی بھارت جوڑو نیائے یاترا کی قیادت کرتے ہوئے کوہیما پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں جو پروگرام (رام مندر کی پران پرتشٹھا) ہو رہا ہے وہ سیاسی پروگرام ہے اور اس میں شریک ہونا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی نے 22 جنوری 2024 کو اتر پردیش کے ایودھیا میں ہونے والے پروگرام کو وزیر اعظم مودی کا سیاسی پروگرام بنا دیا ہے۔


راہل گاندھی نے کہا، ’’میں رام مندر کے افتتاحی پروگرام میں نہیں جاؤں گا کیونکہ 22 جنوری کا پروگرام صرف اور صرف ایک سیاسی پروگرام ہے۔ ہم تمام مذاہب کی عزت کرتے ہیں، مجھے دھرم کا فائدہ نہیں اٹھانا۔ مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ مجھے میرے دھرم کی شرٹ پر پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو بھی وہاں جانا چاہے، جا سکتا ہے لیکن میں اس دن وہاں نہیں جاؤں گا۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا، ’’میری سوچ یہ ہے کہ جو حقیقی معنوں میں دھرم کو مانتا ہے وہ دھرم کے ساتھ اپنا ذاتی رشتہ رکھتا ہے۔ میں دھرم کے مطابق اپنی زندگی جینے کی کوشش کرتا ہوں۔ لوگوں کے ساتھ ٹھیک سے برتاؤ کرتا ہوں، ان کی عزت کرتا ہوں اور کسی سے نفرت نہیں کرتا۔‘‘


انہوں نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کے ساتھ ہیں۔ یہ پروگرام مکمل طور پر سیاسی ہے، جو جانا چاہے جا سکتا ہے۔ راہل نے کہا کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا ایک نظریے کی یاترا ہے ۔آنے والے عام انتخابات میں انڈیا الائنس  کامیاب ہوگا۔

راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’بی جے پی کا ماڈل نفرت انگیز ماڈل ہے۔ ہندوستان کی حکومت دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، دلتوں اور قبائلیوں کے ذریعہ نہیں چلائی جاتی۔ ناانصافی کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے۔ میڈیا ان چیزوں کو اوور پلے کرتا ہے۔ آپ ایک موضوع کو اٹھا کر اسے مسئلہ بنا دیتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے جو بھی چھوٹے مسائل ہیں وہ حل ہو جائیں گے اور ہم بی جے پی کے خلاف پرزور طریقہ سے الیکشن لڑیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔