رام لیلا میدان کا نام بدل کر واجپئی کے نام پر رکھنے کی تیاری

بی جے پی آئندہ عام انتخابات کے لئے واجپئی کے نام کو استعمال کر کے ناراض اونچی ذات کے ہندوؤں کو خوش کرناچاہتی ہے۔ اسی کےتحت دہلی کےتاریخی رام لیلامیدان کے نام کوواجپئی کے نام پررکھنے کی تیاری میں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی موت کا بی جے پی کے ذریعہ سیاسی استعمال جس شدت کے ساتھ کیا جا رہا ہے اس سے کئی طبقات میں ناراضگی ہے ۔ جس انداز سے بی جے پی کی ہر ریاست میں ان کی موت کو لے کر تشہیر کی جارہی ہے اور آگے کا جو پروگرام بنایا جا رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ آئندہ عام انتخابات تک بی جے پی سابق وزیر اعظم کی موت کو سیاسی طور پر بُھنانے میں مصروف ہے۔ اب خبر ہے کہ دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان کا نام واجپئی کے نام پر تبدیل کرنے کی تیاری میں ہے اور اس پر ساؤتھ دہلی میونسپل کارپوریشن غور کر ے گی ۔ کونسلروں نے اس تعلق سے ایک قرارداد پیش کی ہے جس پر 30 اگست کو غور کیا جائے گا۔

واضح رہے رام لیلا میدان ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ملک کی کئی بڑی تحریکوں کا گواہ بھی رہا ہے۔ اب اس کے نام کو بدلنے کی جو بات ہو رہی ہے اس کے پیچھے بھی سیاست کے علاوہ کچھ نظر نہیں آرہاہے ۔ ویسے دہلی میں کسی بھی جگہ کا نام بدلنے کے لئے قرارداد کو کارپوریشن کی نیمنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جاتا ہے جہاں غور کرنے کے بعد اس قرارداد پر فیصلہ لیا جاتا ہے ۔

بی جے پی کی سب سے بری پریشانی یہ ہے کہ اونچی ذات کے ہندو اس سے ناراض ہیں اس لئے اس کی کوشش ہے کہ واجپئی کے نام پر زیادہ سے زیادہ تقریبات کا انعقاد کر کے اس ووٹر کی ناراضگی دور کی جائے ۔چند روز قبل سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی بھتیجی رتنا شکلا نے جو الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کی مرکزی او رریاستی حکومت کو پہلے ایک دن بھی واجپئی کا خیال نہیں آیا اور اب انتقال کے بعد وہ ان کی موت کا سیاسی استعمال کر رہی ہے ۔ دوسری جانب بی جے پی کی قیادت والی ہر ریاست میں واجپئی کے نام پر تقریبات کی جھڑی لگ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔