راکیش ٹکیت کا مطالبات پورے نہ ہونے پر احتجاج کا انتباہ
راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اگر کسانوں کے مطالبات بشمول آبپاشی کے لیے مفت بجلی اور گنے کے لیے اعلیٰ ایس اے پی کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ حکومت کے خلاف اپنا احتجاج تیز کرنے پر مجبور ہو جائیں گے
لکھنؤ: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اگر کسانوں کے مطالبات بشمول آبپاشی کے لیے مفت بجلی اور گنے کے لیے اعلیٰ ایس اے پی کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ حکومت کے خلاف اپنا احتجاج تیز کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
راکیش ٹکیت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لکھنؤ میں کسانوں کا حالیہ احتجاج اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کسی سیاسی ایجنڈے سے متاثر نہیں تھا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ جہاں حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں لاتعلق ہے وہیں اپوزیشن انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان میں ناراضگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان اپنی پیداوار کا مناسب معاوضہ نہ ملنے پر حکومت سے بے حد ناخوش ہیں۔ گنے کے کاشتکاروں کو ان کے واجبات وقت پر نہیں مل رہے۔ بی کے یو آنے والے دنوں میں ہر ضلع میں کسان احتجاج کرے گی۔
بی کے یو لیڈر نے غریب کسانوں کی قیمت پر کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مرکز پر بھی تنقید کی۔ ٹکیت نے کہا کہ بی جے پی حکومت سیاسی فائدے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کے اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
ٹکیت نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اس مسئلہ کو حل نہیں کرنا چاہتی۔ ٹکیت نے کہا کہ بی جے پی اپنے انتخابی منشور میں کسانوں سے کئے گئے وعدوں میں ناکام رہی ہے، چاہے وہ لوک سبھا ہو یا اسمبلی انتخابات۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔