راہل گاندھی کی چھیڑ چھاڑ کی گئی ویڈیو شیئر کرنے پر راجیہ وردھن اور زی نیوز کے اینکر پر مقدمہ درج
بی جے پی کے قومی ترجمان اور سابق مرکزی وزیر مملکت راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کے خلاف کیرالہ میں راہل گاندھی کے تبصرے کی ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور چھوٹ پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے
نئی دہلی: بی جے پی کے قومی ترجمان اور سابق مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کے خلاف اتوار کے روز ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ راٹھور کے علاوہ زی ٹی وی کے اینکر روہت رنجن اور دیگر کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ کے وایناڈ میں دفتر میں توڑ پھوڑ پر راہل گاندھی کے تبصرہ کو ادے پور کے کنہیا لال کے وحشیانہ قتل سے جوڑا گیا اور ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔
ایف آئی آر چورو ضلع کے کانگریس لیڈر رام سنگھ کاسوان کی شکایت پر درج کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہ راٹھور اور دیگر افراد نے جان بوجھ کر کیرالہ میں راہل گاندھی کے تبصرے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور جھوٹ پھیلایا تاکہ یہ ظاہر ہو کہ یہ تبصرہ ادے پور کے درزی کنہیا لال کے قتل پر کیا گیا ہے۔
رام سنگھ کاسوان نے بنی پارک تھانے میں آئی پی سی کی دفعہ 504، 505 (مجرمانہ دھمکی) 153 اے (مذہب، نسل، مقام پیدائش کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں)، کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کر کے اس کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا) اور 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
کاسوان نے کہا "شو کے اینکر نے راہل گاندھی کے اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے وائناڈ دفتر پر کئے گئے تشدد پر ایک بیان نشر کیا اور شرارت سے چھیڑ چھاڑ کر کے اس طرح پیش کیا گیا کہ وہ ادے پور میں کنہیا لال کے قتل کے گھناؤنے جرم پر تبصرہ ہے۔"
زی نیوز کے جعلی خبر نشر کرنے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے چینل پر تنقید کی۔ گہلوت نے الزام لگایا کہ میڈیا گروپ نے راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، میجر سریندر پونیا اور کملیش سینی کے ساتھ مل کر فرضی خبر پھیلائی، جنہوں نے سیاسی فائدہ اٹھانے اور راہل گاندھی کو نقصان پہنچانے اور عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے اس کلپ کو ٹویٹر پر بھی شیئر کیا۔
زی نیوز کی ویڈیو کلپ میں راہل گاندھی ان کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے والے ایس ایف آئی کے کارکنوں کو بچے قرار دے رہے ہیں اور کہا کہ ان کے دل میں کوئی ناراضگی نہیں ہے۔ تاہم، چینل نے اس تبصرے کو ریاض اختری اور غوث محمد سے جوڑ کر پیش کیا، جنہوں نے درزی کنہیا لال کو قتل کیا ہے۔ بعد میں چینل نے غلطی پر معذرت کر لی۔ اپنی شکایت میں کاسوان نے الزام لگایا کہ راٹھور اور دیگر لوگوں نے لوگوں میں دشمنی پیدا کرنے کی کوشش میں کلپ کو ٹوئٹ کیا۔
اس سے پہلے کانگریس پارٹی نے ٹی وی نیوز چینل کے ذریعہ چلائے گئے راہل گاندھی کے ایک ایڈیٹ شدہ ویڈیو کو شیئر کرنے پر بی جے پی لیڈروں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، جس میں انہوں نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ادے پور کے قتل کے ملزم کو بچے قرار دیا تھا۔
راہل گاندھی نے کسی خاص واقعہ کا حوالہ دیئے بغیر ہفتہ کو ہندی میں ٹوئٹ کیا، ’’پروپیگنڈہ اور جھوٹ بی جے پی-آر ایس ایس کی بنیاد ہیں۔ پورا ہندوستان بی جے پی-آر ایس ایس کی تاریخ جانتا ہے، جس نے ملک کو نفرت کی آگ میں جھونک دیا۔ چاہے یہ غدار ہندوستان کو توڑنے کے لیے کچھ بھی کریں، کانگریس اسے متحد کرنے کے لیے مزید کام کرتی رہے گی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔