راجیہ سبھا انتخاب: سونیا گاندھی، جے پی نڈا، گووند بھائی ڈھولکیا اور جسونت سنگھ پرمار وغیرہ بلا مقابلہ منتخب

بطور لوک سبھا رکن 5 مدت کار مکمل کرنے کے بعد راجیہ سبھا میں 77 سالہ سونیا گاندھی کی یہ پہلی مدت کار ہوگی، سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے بعد راجیہ سبھا پہنچنے والی وہ گاندھی فیملی کی دوسری رکن ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا کی علامتی تصویر</p></div>

راجیہ سبھا کی علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی آج راجستھان سے بلامقابلہ راجیہ سبھا رکن منتخب ہو گئیں۔ ساتھ ہی راجستھان سے بی جے پی کے چنّی لال گراسیا اور مدن راٹھوڑ کو بھی راجیہ سبھا رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔ اسمبلی سکریٹری مہاویر پرساد شرما نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ چونکہ کوئی دیگر امیدوار ان کے خلاف نہیں لڑا تھا اس لیے ان تینوں لیڈروں کو بلامقابلہ منتخب کیا گیا ہے۔

دراصل منگل کے روز پرچہ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا۔ ایسے میں کئی راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے بلامقابلہ انتخاب ہو گیا ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت پارٹی کے تین دیگر امیدواروں کو بھی گجرات سے راجیہ سبھا کے لیے بلامقابلہ منتخب کیا گیا ہے۔ گجرات سے نڈا کے علاوہ منتخب ہونے والے دیگر امیدواروں میں ہیرا کاروباری گووند بھائی ڈھولکیا، بی جے پی لیڈر جسونت سنگھ پرمار اور مینک نایک ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا رکن کی شکل میں پانچ مدت کار مکمل کرنے والی 77 سالہ سونیا گاندھی کی راجیہ سبھا میں یہ پہلی مدت کار ہوگی۔ 1999 میں کانگریس صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ پہلی بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں۔ وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے بعد راجیہ سبھا میں داخلہ پانے والی گاندھی فیملی کی دوسری رکن ہیں۔ اندرا گاندھی اگست 1964 سے فروری 1967 تک راجیہ سبھا کی رکن تھیں۔

واضح رہے کہ 15 ریاستوں سے راجیہ سبھا کے مجموعی طور پر 56 اراکین کی مدت کار اپریل ماہ میں ختم ہو رہی ہے۔ جن سیٹوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب کر لیے گئے ہیں وہاں اب ووٹنگ نہیں ہوگی، باقی سیٹوں کے لیے 27 فروری کو انتخاب کرائے جائیں گے۔ بہار سے راجیہ سبھا کی چھ سیٹیں خالی ہوئی ہیں اور ان سبھی سیٹوں پر کھڑے امیدوار بلامقابلہ منتخب کر لیے گئے ہیں۔ یعنی بہار کی چھ سیٹوں کے لیے بھی اب انتخاب کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔