راجیہ سبھا میں کم کام ہونے پر چیئرمین ونکیا نائیڈو ناخوش، اراکین کو اجتماعی اور انفرادی خود احتسابی کا مشورہ
ونکیا نائیڈو نے 22 دسمبر کی صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ سرمائی اجلاس آج ختم ہو رہا ہے، ایوان کی 18 میٹنگوں میں مجموعی طور پر 47.90 فیصد کام ہوا جو اس کی صلاحیت سے کافی کم ہے۔
نئی دہلی: راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس کے دوران ایوان کے کام کاج پر تشویش اور ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ اس سلسلے میں ارکان کو اجتماعی اور انفرادی طور پر خود احتسابی کرنی چاہئے۔
ونکیا نائیڈو نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کا سرمائی اجلاس آج ختم ہو رہا ہے۔ ایوان کی 18 میٹنگوں میں مجموعی طور پر 47.90 فیصد کام کاج ہوا، جو کہ اس کی صلاحیت سے کافی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی ناخوشی ہو رہی ہے کہ ایوان کا کام کاج اس کی صلاحیت سے کم رہا ہے۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ اجتماعی اور انفرادی طور پر سوچیں کہ کیا یہ سیشن اس سے بہتر نہیں ہو سکتا تھا۔
نائیڈو نے کہا کہ اجلاس کے دوران 45 گھنٹے 34 منٹ تک ایوان کی میٹنگ ہوئی، جبکہ مقررہ وقت 95 گھنٹے 6 منٹ تھا۔ اس مدت کے دوران ایوان کی کارکردگی 47.90 فیصد رہی جو کہ گزشتہ چار سالوں میں 12 اجلاسوں میں پانچویں مرتبہ سب سے کم ہے۔ ایوان میں مسلسل ہنگامہ آرائی اور کارروائی ملتوی ہونے کی وجہ سے 49.32 منٹ ضائع ہوئے۔ کل دستیاب وقت کا 52.05 فیصد ہنگامہ آرائی میں ضائع ہوا۔ وقفہ سوالات کا کل 60.60 فیصد وقت ضائع ہوا۔ سات نشستوں میں وقفہ سوالات نہیں ہو ہوسکے۔
اجلاس کے دوران ایوان میں 10 بل منظور کیے گئے جبکہ اپروپری ایشن بل 2021 پر بحث ادھوری رہی۔ بلوں پر کل 21 گھنٹے اور سات منٹ تک بحث کی گئی۔ ان مباحثوں میں 127 وزراء نے مداخلت کی۔ وقفہ صفر کا صرف 30 فیصد وقت کا استعمال ارکان کر سکے اور پورے اجلاس میں صرف 82 معاملات اٹھائے جا سکے۔ اس دوران اراکین نے خصوصی تذکرے کے ذریعے 64 معاملوں کو ایوان کے سامنے رکھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔