نامکمل مندر میں پران پرتشٹھا کر کے بھگوان رام کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے بی جے پی : راجیو

جے ڈی یو کے راجیو رنجن نے کہا کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بی جے پی ایک بار پھر رام کے نام کی چادر میں چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قومی جنرل سکریٹری راجیو رنجن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر رام مندر کو سیاسی اکھاڑہ بنادینے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ آدھے ادھورے تیار مندر میں پران پرتشٹھا کر کے بی جے پی بھگوان رام کے ساتھ انصاف نہیں کر رہی ہے۔

مسٹر رنجن نے کہا کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بی جے پی ایک بار پھر رام کے نام کی چادر میں چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں رام مندر کا سیاسی استعمال کرنے کے لیے اس قدر بیتاب ہو چکے ہیں کہ وہ آدھے ادھورے بنے ہوئے مندر میں ہی رام للا کی زبردستی پران پرتشٹھا کر رہے ہیں۔ ایک طرح سے یہ بھگوان رام کے ساتھ براہ راست ناانصافی کے مترادف ہے۔


جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ مذہبی رہنماو ٔں کے مطابق 22 جنوری کو صرف 18 سیکنڈ کاشبھ مہورت ہے، جو رام مندر جیسے عظیم کام کے لیے بہت کم ہے۔ اتنے کم وقت میں نہ تو ضروری عبادات کی جا سکتی ہیں اور نہ ہی پران پرتشٹھا کو صحیح طریقے سے ادا کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر بی جے پی اسے صرف عقیدت کے نقطہ نظر سے دیکھتی تو اس کے لیے رام نومی کی تاریخ طے کرتی۔ یہ تاریخ شری رام کے اوتار کا دن بھی ہے اور چیتر نوراتری کی مہانومی بھی ہے، لیکن بی جے پی جس عجلت کے ساتھ رام مندر کا افتتاح کر رہی ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں نہ تو مذہبی رسومات کی فکر ہے اور نہ ہی عقیدت مندوں کے جذبات کی۔

مسٹر رنجن نے کہا کہ بی جے پی جس طرح اس پورے واقعہ کو ہائی جیک کر رہی ہے اور اپنی مرضی کے مطابق کر رہی ہے، اس سے باباو ٔں اور سنتوں میں بھی غصہ کا ماحول ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جگن ناتھ پوری مٹھ کے شنکراچاریہ سمیت کئی مذہبی رہنماو ٔں نے بی جے پی کی غیر ضروری مداخلت اور سنتوں اور باباو ٔں کی نظر اندازی سے پریشان ہو کر اس پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے بی جے پی پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں سیاست نہ کرے اور کہا کہ بی جے پی کو سمجھنا چاہئے کہ بھگوان رام ملک کی جان ہیں اور تمام ہم وطنوں کے دلوں میں بستے ہیں۔ 500 سال بعد ہو رہے اس پران پرتشٹھاکو روایتی رسومات پر عمل کرتے ہوئے ہی منایا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی اس سے پہلے انہیں ماتا جانکی کے مندر کی نئی تعمیر کی پہلی اینٹ بھی رکھ دینی چاہئے، تب ہی بھگوان رام کو حقیقی خوشی ہوگی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔