راجستھان: ریلوے کی نجکاری کے خلاف ریلی کا اہتمام
یونین کی جانب سے کہا گیا کہ 9 اگست 1942 کو باپو نے جس طرح انگریزو ہندوستان چھوڑو کا نعرہ دیا تھا اور اسی طرح ریلوے یونین آج 9 اگست کو مرکزی حکومت سے نجکاری کی اپنی ضد کو چھوڑنے کی مانگ کرتی ہے۔
اجمیر: راجستھان کے اجمیر میں آل انڈیا ریلوے مینز فیڈریشن اور نارتھ ویسٹرن ایمپلائز یونین کی جانب سے مرکز کی طرف سے ریلوے کی نجکاری کی طرف قدم بڑھائے جانے کے خلاف ریلی نکال کر نکڑ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ یونین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 9 اگست 1942 کو باپو نے جس طرح انگریزو ہندوستان چھوڑو کا نعرہ دیا تھا اور اسی طرح ریلوے یونین آج 9 اگست کو مرکزی حکومت سے نجکاری کی اپنی ضد کو چھوڑنے کی مانگ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مولوی ملّا نہیں، مسلم سماج کو ایک اور سرسید درکار... ظفر آغا
ڈویژنل سکریٹری ارون گپتا نے ریلوے بچاؤ، ملک بچاؤ کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت ہند کے نجکاری کے قدم کو مہلک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی ریلوے ملک کی لائف لائن ہے۔ اس کی نجکاری کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت 150 مسافر ٹرینیں ملک کے 109 منافع بخش راستوں پر چلانے کے لئے پرائیوٹ آپریٹروں سے تیس ہزار کروڑ کے انویسٹمنٹ ٹینڈر طلب کر کے نجکاری کی بنیاد رکھ چکی ہے، جو کہ ریلوے کنبے کے لئے نہیں بلکہ عام لوگوں کے لئے بھی انتہائی مایوس کن قدم ہے۔ جس کو کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس اور ریلی میں سیکڑوں ریلوے ملازمین ہاتھوں میں احتجاجی پلے کارڈ، بینرز اور جھنڈے لئے ہوئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔