راجستھان: گہلوت کی نوجوانوں کو سوغات، بے روزگاروں کے حق میں 3500 روپے بھتہ کا اعلان
وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا، ’’ہم نے اپنے انتخابی منشور میں نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد انہیں بے روزگاری بھتہ دیں گے، کل سے آپ دن گننا شروع کریں، یکم مارچ تک بھتہ مل جائے گا۔‘‘
تین ریاستوں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کانگریس پارٹی کی حکومت برسراقتدار آنے کے بعد ان تمام وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے جو انتخابات کے دوران عوام سے کیے گئے تھے۔ کسانوں کو قرض معافی کی سوغات اور عوام کے لئے کئی سہولیات کا اعلان کرنے کے بعد آج راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ریاست کے نوجوانوں کو بے روزگاری بھتہ دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں جتنے بھی بے روزگار لوگ ہیں ان سبھی کو 3500 روپے ماہانہ بے روزگاری بھتہ دیا جائے گا۔ حکومت یکم مارچ سے بے روزگاروں کے کھاتوں میں 3500 روپے منتقل کرے گی۔ راجستھان یونیورسٹی میں طلبا یونین کے دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے یہ اعلان کیا۔
گہلوت نے کہا، ’’ہم نے اپنے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد تمام بے روزگاروں کو 3500 روپے بے روزگاری بھتہ دیا جائے گا۔ کل یکم فروری ہے، کل سے آپ دن گننا شروع کر دیجئے، یکم مارچ تک ہم تمام بے روزگاروں کو 2 سال تک 3500 روپے بے روزگاری بھتہ فراہم کریں گے۔‘‘
اشوک گہلوت نے کہا، ’’ابھی تک راجستھان کے بے روزگاروں کو 600 روپے بے روزگاری بھتہ کے طور پر ملتے رہے ہیں اور وہ منصوبہ بھی ہم نے ہی شروع کیا تھا۔‘‘
غور طلب ہے کہ انتخابات سے قبل راجستھان کانگریس کے صدر سچن پائلٹ نے بے روزگاروں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آئیں گے تو بے روزگاری بھتہ فراہم کریں گے اور ایک مہم چلا کر یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے کارکنان نے بے روزگاروں سے فارم پُر کروا لئے تھے۔ بی جے پی اس معاملہ کو لے کر 8 فروری سے تحریک چلانے جا رہی تھی اور لگاتار حکومت سے سوال پوچھ رہی تھی کہ حکومت اپنے اس وعدے کو کب پورا کرے گی۔
چار لاکھ بے روزگاروں نے کرایا رجسٹریشن
حالانکہ حکومت کے لئے اس منصوبہ کو لاگو کرنا آسان نہیں تھا کیونکہ انتخابات میں یہ اعلان ہونے کے بعد بے روزگاروں کو بھتہ ملے گا، 3 مہینے کے دوران تقریباً 4 لاکھ بے روزگار نوجوانوں نے بے روزگار دفتر میں اپنا رجسٹریشن کرا لیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔