راجستھان: خاتون آئی پی ایس افسر کی جاسوسی کرتے پکڑے گئے پولیس جوان، سب انسپکٹر سمیت 7 معطل
بھیواڑی میں تعینات 2017 بیچ کی آئی پی ایس افسر جیشٹھا میترئی نے موبائل فون لوکیشن پر نظر رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ ڈی جی پی یو آر ساہو نے الزام ثابت ہونے پر قصورواروں کے خلاف کارروائی کی بات کہی ہے۔
راجستھان کے بھیواڑی میں ایک چونکانے والا معاملہ پیش آیا ہے جہاں پولیس کے جوان اپنے ہی کپتان یعنی ایس پی کی جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ جب ایس پی کو خود کی جاسوسی کی اطلاع ملی تو انہوں نے سائبر سیل میں تعینات 7 پولیس جوانوں کو معطل کر دیا۔ معاملے کی جانچ کے لیے ایک افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں راجستھان کے ڈی جی پی یو آر ساہو کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ کی جانچ جاری ہے۔ اگر کوئی قصوروار پایا جائے گا تو قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ معاملہ ہفتہ کا ہے جب بھیواڑی سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایس پی جیشٹھا میترئی نے سائبر سیل میں کام کر رہے سب انسپکٹر سمیت سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ اس کارروائی کی جانکاری سامنے آتے ہی قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا۔ لوگ یہ باتیں کرنے لگے کہ آخر ایسا کیا ہوا جس سے اتنا بڑا فیصلہ لیا گیا ہے کہ سائبر سیل میں لگے پولیس سب انسپکٹر سمیت سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ واضح ہو کہ ایس پی جیشٹھا میترئی کو راجستھان کی تیز طرار آئی پی ایس افسروں میں مانا جاتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ راجستھان میں آئی پی ایس افسر جیشٹھا میترئی کے موبائل فون لوکیشن پر نظر رکھنے کے الزام میں ایک سب انسپکٹر سمیت 7 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ ایک افسر نے یہ جانکاری دی۔ میترئی 2017 بیچ کی آئی پی ایس افسر ہیں اور فی الحال بھیواڑی میں ایس پی کے عہدے پر تعینات ہیں۔
جیشٹھا میترئی نے اس پورے معاملے پر نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا "مجھے اطلاع ملی کے بھیواڑی سائبر پولیس کے ملازمین میرے موبائل لوکیشن پر نظر رکھ رہے ہیں، معاملے کی جانچ کی گئی اور معاملہ صحیح پائے جانے پر سب انسپکٹر سمیت 7 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔"
ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے کی آگے کی جانچ پولیس ہیڈکوارٹر کرے گا۔ افسر نے جانکاری دی کہ سائبر سیل انچارج پولیس سب انسپکٹر شراون جوشی، ہیڈ کانسٹیبل اونیش کمار، کانسٹیبل راہل، ستیش، دیپک، بھیم اور روہیتاش کو معطل کیا گیا ہے۔ پولیس ہیڈ کوارٹر نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
اب اس معاملے میں دیگر پولیس افسران و اہلکاروں کے کردار کی بھی جانچ ہوگی۔ جانچ اس بات کی بھی چل رہی ہے کہ آخر کس کے کہنے پر سائبر سیل کے جوان اپنے ہی کپتان کے لوکیشن کی جاسوسی کر رہے تھے۔
بھیواڑی جیسے حساس علاقے میں تعینات اس خاتون ایس پی کی لوکیشن اور سرگرمیاں جب ان کے ہی لوگ پتہ کریں گے تو یہ کافی تشویش کا باعث ہے۔ مدھیہ پردیش کے گُنا کی رہنے والی آئی پی ایس کو 2018 میں ٹریننگ کے بعد پہلی پوسٹنگ اُدئے پور میں ملی تھی۔ اس سے پہلے میترئی سروہی، کوٹ پوتلی، بہروڑ میں رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔