یوپی کا راجہ چوپٹ ہے اس لیے کاروبار و بجلی سمیت سب چوپٹ ہے: پرینکا گاندھی
’پرتگیا ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی نے جھوٹ کی بنیاد پر اقتدار حاصل کیا، اور اب بھی جملہ بازی کے ذریعہ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔‘‘
مراد آباد: کانگریس کی ’پرتگیہ ریلی‘ میں عوامی جم غفیر کے بیچ پرینکا گاندھی بی جے پی حکومت پر خوب برسیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ صوبائی حکومت اندھیر نگری ہے اور یہاں کا راجہ چوپٹ ہے۔ اسی لئے یہاں کا کاروبار چوپٹ ہے۔ بجلی چوپٹ ہے، دیگر سہو لیات چوپٹ ہیں۔‘‘
اس پرتگیہ ریلی میں کانگریس پارٹی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ یہی وجہ تھی کہ ریلی کے ڈائس پر چھتیس گڑھ کے وزیرا علیٰ بھوپیش بگھیل سمیت کانگریس کے کئی سینئر لیڈران بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اس پرتگیہ ریلی میں موجود عوامی بھیڑ نے اس علاقے کے سیاسی حلقوں میں ہلچل ضرور پیدا کر دی ہے۔ خاص طور سے سماج وادی پارٹی کا گڑھ مانے جانے والے مراد آباد ڈویژن میں کانگریس کی اس مضبوط آمد نے سماج وادی لیڈران کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
پرتگیہ ریلی میں موجود عوام نے اپنے شہر کی بہو پرینکا گاندھی واڈرا کا پرجوش استقبال کیا۔ پرینکا گاندھی بھی ریلی کے میدان کو کھچا کھچ بھرا دیکھ کر پھولے نہیں سمائیں۔ پرینکا نے ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں بہت دنوں میں اپنے سسرال آئی ہوں۔ اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔‘‘ انہوں نے دوسرے صوبوں سے آئے کانگریسی لیڈران کا یہ کہتے ہوئے استقبال کیا کہ آپ میرے سسرال میں آئے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مراد آباد کی پیتل صنعت نے ہندوستان ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک میں اپنی خاص پہچان بنائی ہے۔ یہاں کا کاروبار کسی وقت میں عروج پر تھا جو آج زوال پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً یہاں کے دستکاروں اور تاجروں نے اپنی محنت سے پیتل صنعت کو یہ عروج دیا مگر ساتھ ہی اس وقت کی حکومت نے بھی آپ کا بھرپور ساتھ دیا۔
پرینکا نے آنجہانی وزیر اعظم راجیو گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورِاقتدار میں مرادآباد کی پیتل صنعت خوب پھلی پھولی اور یہاں کے تاجروں کو حکومت کی جانب سے خاص مراعات دیں گئیں جسے موجودہ بی جے پی کی مر کزی و صوبائی حکومت نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے حاشیہ پر لا کھڑا کیا ہے۔ یہاں کا دستکار آج بے روزگاری سے نبردآزما ہے، وہ شہر جو خوشحال ہوا کرتا تھا آج اقتصادی پسماندگی کے غار میں ہے۔ کیونکہ بی جے پی نے پیتل کاروبار پر حکومت سے ملنے والی تمام مراعات کو ختم کر دیاہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ یوپی میں دس لاکھ سے زائد سرکاری محکموں میں جگہیں خالی ہیں اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یو گی آدتیہ ناتھ کہتے ہیں کہ یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان ان نوکریوں کے لائق نہیں ہیں۔ اب وہی بتائیں کہ وہ نوجوان طبقہ جس نے بڑی محنت اور مشقت سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے اس کو نالائق کہنا کس حد تک صحیح ہے۔ یہ فیصلہ آپ لوگوں کو کرنا ہے۔
پر ینکا گاندھی نے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھو پیش بگھیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بگھیل کا کہنا ہے کہ ہمارے صوبہ میں مذہب و برادری کی بنیاد پر سیاست نہیں ہوتی بلکہ ترقی کی بنیاد پر سیاست ہوتی ہے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وعدے کے مطابق انہوں نے بھی حکومت کی تشکیل ہوتے ہی غریب کسانوں کی قرض معافی کا عمل شروع کر دیا تھا۔ مگر یوپی میں مذہب اور برادری کی بنیاد پر سیاست ہو رہی ہے جس کا فائدہ بی جے پی اٹھاتی ہے۔ انہیں معلوم ہے انتخابات سے کچھ پہلے مذہبی ایشو اچھالو اور ووٹ حاصل کرو۔ آپ سب لوگوں کو بی جے پی کی یہ غلط فہمی دور کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو لے کر ان سے سوال کرنا ہے کہ آپ نے اپنے دورِ اقتدار میں میرے گاؤں و میرے شہر کی ترقی کے لیے کیا کام کیا۔ تبھی جا کر آپ اپنا اور اپنے صوبے کا مستقبل سنوار سکتے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے جھوٹ کی بنیاد پر اقتدار حاصل کیا اور وہ ابھی تک ملک کی عوام کو اپنی جملہ بازی کے ذریعہ گمراہ کرنے میں لگے ہیں، اور اسی راستہ پر چل کر انہوں نے ملک کی عوام کو غریبی کی کھائی میں دکھیل دیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نام لئے بغیر سماج وادی پارٹی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ صوبے میں خود کو مضبوط حزب اختلاف کہنے والی جماعت بھی کہیں نہ کہیں ایسے لوگوں کا طوطا بنی ہوئی ہے جنہوں نے ملک اور صوبہ کو فرقہ پرستی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ ایسے سیاست دانوں سے بھی ہو شیار رہنے کی ضرورت ہے۔
پرتگیہ ریلی میں کچھ بی اے پاس طالبات کو اسکوٹی بھی تقسیم کی گئیں جس کولے کر کہا گیا کہ مودی جی جملے بازی کرتے ہیں اور ہم عمل در آمد کرتے ہیں۔ سبھی کانگرسیوں نے اس موقع پر عزم کیا کہ اقتدار آنے پر عوام سے کئے وعدے ضرور پورے ہوں گے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نسیم الدین صدیقی، آرادھنا مشرا، دھیرج گوجر، مسعود اختر، نریش سینی، پونم پنڈت، عمران پرتاپ گڑھی، اوم ویر یادو، توقیر عالم، اجے کمار للو وغیرہ نے بھی اس مقع پر اپنے اینے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے اقتدار پر قابض موجودہ حکومت کو سبق سکھانے کا اور تبدیلی لانے کا، اور یہ تبدیلی آپ لوگوں کے بغیر ناممکن ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔