حکومت کا رویہ، سخت سردی اور بارش، کوئی بھی کسانوں کے حوصلے پست نہیں کر پایا
بارش اور سردی سے بچنے اور تحریک کو طویل کھنچتا دیکھ کر کسانوں نے پکے انتظام کرنے شروع کردیئے ہیں۔کسانوں نے اب کنکریٹ اور لوہے کے اینگل کی مدد سے ٹینٹ لگانا شروع کردیئے ہیں۔
حکومت کے رویہ کو لے کر پہلے ہی پریشان تھے اب ہریانہ میں سونی پت کے کنڈلی باڈر پر تحریک چلانے والے کسانوں کے لئے سخت سردی کے بعد اب بارش کی بوندیں بھی آفت بن کر برس رہی ہیں لیکن یہ ستم بھی کسانوں کے حوصلے پست نہیں کرپائے ہیں۔
گزشتہ تین دن سے رک رک کر ہورہی بارش نے چھوٹے چھوٹے ٹینٹوں میں رہ رہے ہزاروں کسانوں کےلئے پریشانی پیدا کردی ہے۔ بارش کا پانی ٹینٹوں کے نیچے سے بہنے کی وجہ سے کسانوں کو ادھر ادھر منتقل کیا جارہا ہے۔ اس پریشانی سے بچنے کے لئے بھی تحریک چلانے والوں نے راستہ تلاش کرلیا ہے۔ بارش اور سردی سے بچنے اور تحریک کو طویل کھنچتا دیکھ کر کسانوں نے پکے انتظام کرنے شروع کردیئے ہیں۔کسانوں نے اب کنکریٹ اور لوہے کے اینگل کی مدد سے ٹینٹ لگانا شروع کردیئے ہیں۔ ساتھ ہی اہم اسٹیج کے آگے بیٹھنے کے مقام کو بارش سے بچانے کے لئے اسٹیج کی چھت کو آگے بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بارش اور ہوا سے بچنے کے لئے پکے ٹینٹ بھی منگوائے جارہے ہیں۔ پیر کو پنجاب سے ٹرکوں میں بھر کر ٹینٹ کا سامان دھرنے کے مقام پر پہنچاجسے فوراً استعمال میں لانے کا کام شروع کردیا گیا۔
وہیں بارش کے سبب سب سے زیادہ پریشانی کسانوں کو لنکر بنانے میں پیش آرہی ہے۔ قومی شاہراہ نمبر 44 پر سات کلومیٹر میں پھیلے کسانوں کے دھرنے میں 15 سے زیادہ مقامات پر لنگر چل رہا ہے۔ کسانوں نے لنگر بنانے کی جگہ کو بھی پکے ٹینٹوں کےاوپر لوہےکے اینگل لگا کر ان کے اوپر واٹر پروف ترپال سے ڈھک دیا ہے۔ یہی نہیں لنگر کے کچھ مقامات کو محفوظ کرنے کے لئے اینٹوں سے پکی تعمیر بھی کی جارہی ہے۔ لنگر کے لئے پہنچنے والا سامان پہلے سے زیادہ مقدار میں پہنچ رہا ہے۔
دوسری جانب بڑھتی سردی کے باوجود تحریک میں شامل ہونے کے لئے پنجاب سے لوگوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تحریک کے مقام پر اپنے گھر والوں سے ملنے کے لئے خواتین اور بچوں کے آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ آج بھی کئی کنبوں کے بچے ہاں اپنے گھر والوں سے ملنے کے لئے آئے، جس کسان سے بھی بات کرو اس کا یہی کہنا ہے کہ اب تو اپنا حق لیکر ہی واپس لوٹیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔