شرد پوار کے اعلان کے بعد این سی پی میں استعفوں کی بارش، تھانے کی پوری اکائی مستعفی

شرد پوار کے ایک حامی نے انہیں خون سے ایک خط لکھا ہے جس میں انہیں صدر کے عہدے پر برقرار رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔

شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس
شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

شرد پوار نے 1999 میں این سی پی کی تشکیل کی تھی۔ وہ گزشتہ 24 سالوں سے پارٹی کے قومی صدر تھے۔ لیکن اب انہوں نے بیچ میں ہی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ لیکن پوار کے استعفیٰ پرابھی سسپنس برقرار ہے۔ دراصل خود پارٹی کے کچھ رہنما اب ان پر استعفیٰ واپس لینے اور پارٹی کی کمان اپنے پاس رکھنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، ایسے میں شرد پوار نے غور کرنے کے لیے 2 سے 3 دن کا وقت مانگا ہے۔ اس درمیان پارٹی کے سینئر رہنما جتیندر اوہاڈ  نے استعفی دے دیا ہے اور خبر ہے کہ ٹھانے کی این سی پی کی پوری اکائی مستعفی ہو گئی ہے۔

پارٹی لیڈر چھگن بھجبل نے  اس بیچ نیا فارمولا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی  شرد پوار کو منانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اگر وہ راضی ہوجاتے ہیں تو وہ صدر رہیں گے۔ لیکن اگر وہ راضی  نہ ہوئے تو کمیٹی اجلاس کر کے نئے صدر کا فیصلہ کرے گی۔ تاہم، چھگن بھجبل نے کہا کہ وہ  چاہتے ہیں کہ سپریا سولے قومی صدر بنیں جو  ملک بھر میں پارٹی کا کام دیکھیں اور اجیت پوار کو مہاراشٹر میں این سی پی کی کمان  دے دی جائے۔


مہاراشٹر میں این سی پی کے کارکنان اور حامی صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے شرد پوار کے فیصلے سے افسردہ ہیں۔ وہ شرد پوار سے اپنا فیصلہ بدلنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ کچھ کارکن دھرنے پر بھی بیٹھ گئے ہیں۔ این سی پی کارکن سندیپ کالے نے اپنے خون سے شرد پوار کو خط لکھا ہے۔ سندیپ نے لکھا،’ سر، آپ کا یہ فیصلہ کسی کو قبول نہیں ہے۔ اس صدمے سے ہم یتیم ہو گئے ہیں۔ شرد پوار، آپ ہمارے خدا، ہمارے آئیڈیل ہیں۔ استعفیٰ دینے کا فیصلہ واپس لینے کے لیے میں آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں۔‘

دوسری جانب شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے نے صبح  فیس بک لائیو کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کرناٹک انتخابات میں مہم چلانے سے پہلے میں نے صبح کی سیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران میری ملاقات بی ایم سی کے صفائی کارکن سندیش پوار سے ہوئی۔ سندیش نے بتایا کہ انہوں نے کل ٹی وی پر شرد پوار کے فیصلے کے بارے میں دیکھا اور انہیں بہت برا لگا اور پوار صاحب کو فیصلہ واپس لینا چاہئے۔ سپریا سولے نے شرد پوار کے لیے ان کی بے پناہ حمایت اور پیار کے لیے سندیش پوار کا بھی شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔