24 ریاستوں میں طوفانی بارش کا ایلرٹ، اڈیشہ کے 10 اضلاع میں سیلاب کی وارننگ، آمد و رفت پر زبردست اثر
ہیرا کنڈ پشتہ سے 5.78 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد ضلع مجسٹریٹوں کو نچلے علاقوں میں رہنے والوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت۔
پورے ملک میں کئی دنوں سے الگ الگ مقامات پر زوردار بارش اور لینڈ سلائڈ کے واقعات سامنے آرہے ہیں جس کی وجہ سے زبردست جانی و مالی نقصانات کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے ملک کی 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اگلے ایک ہفتہ تک طوفانی بارش کا ایلرٹ جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوب- مشرق اترپردیش اور قریبی علاقوں راجستھان اور جنوبی جھارکھنڈ و پڑوسی علاقوں میں کم دباؤ کے علاقے کے ٹھیک اوپر طوفانی ہواؤں کا زور بنا ہوا ہے جس کی وجہ سے موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
جن ریاستوں میں بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ان میں ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان، جموں و کشمیر، اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی اور مدھیہ پردیش کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ، گوا، مہاراشٹر، تلنگانہ، کیرل، کرناتک، ساحلی آندھرا پردیش اور شمال مشرق کے سبھی 7 ریاستوں میں بھی زوردار بارش ہوسکتی ہے۔
اڈیشہ میں ہیراکنڈ پشتہ سے پانی چھوڑے جانے کے بعد مہاندی کی آبی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاست کے خصوصی ریلیف کمشنر ستیہ ورت ساہو نے 10 ضلعوں کے ڈی ایم کو سیلاب کے لیے الرٹ کردیا ہے۔ ان میں سمبل پور، سونپور، انگُل، پوری، کٹک، جگت سنگھ پور اور کیندر پاڑا شامل ہیں۔ ہیرا کنڈ پشتہ سے 5.78 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔
ایک واقعہ میں منڈی-منالی نیشنل ہائی وے پر ہنوگی پُل کے پاس بس کے انتظار میں کھڑے ایک نوجوان کی پہاڑی سے گرے پتھر کی زد میں آجانے سے موت ہوگئی ہے۔ وہیں لینڈ سلائڈ اور بارش کی وجہ سے آمد و رفت پر بھی زبردست اثر پڑا ہے۔ یہاں شملہ-کنور این ایچ 20 گھنٹے اور چنڈی گڑھ-منڈی این ایچ 13 گھنٹے بند رہا اور پوری رات لوگ گاڑیوں میں پھنسے رہے۔ جمعہ کو صبح میں این ایچ مسافت کے لیے ایکطرفہ طور پر بحال کیا گیا۔ شام تک ریاست میں128 سڑکیں، 44 بجلی ٹرانسفرمر اور 67 پینے کے پانی منصوبے ٹھپ رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔