ریلوے نے ایک بیمار مسافر کو ایسی سیٹ کا ٹکٹ فروخت کیا، جو ٹرین میں تھی ہی نہیں!

بیمار مسافر اور اس کا بیٹا جو اس کے ساتھ سفر کر رہا تھا ٹی ٹی کے پاس پہنچے تو اس نے پلا جھاڑ لیا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹوئٹ کر کے ریلوے سے مدد مانگی اور سوال اٹھائے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔

انڈین ریل / یو این آئی
انڈین ریل / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستانی ریلوے نے ایک بیمار مسافر کو ایسی سیٹ کا ٹکٹ فروخت کر دیا جو ٹرین میں تھی ہی نہیں، جس کے بعد ٹی ٹی نے بھی مسافر کی ناراضگی سے پلّا جھاڑ لیا۔ ٹرانسپورٹ کے میدان میں لائف لائن سمجھی جانے والی ہندوستانی ریلوے کی اس کوتاہی کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک بیمار مسافر کو بغیر سیٹ کے سفر کرنا پڑا۔ مسافر نے ٹوئٹ کرکے ریلوے کو معلومات دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ریلوے نے ایک بزرگ شخص اور اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے ان کے بیٹے کو ایسا ٹکٹ فروخت کر دیا جو بوگی میں سیٹ موجود نہیں تھی۔ جب بیمار مسافر اور اس کا بیٹا جو اس کے ساتھ سفر کر رہا تھا ٹی ٹی کے پاس پہنچے تو اس نے پلا جھاڑ لیا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹوئٹ کر کے ریلوے سے مدد مانگی اور سوال اٹھائے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔


دراصل، 7 جنوری کو سمن پال نامی شخص نے نیو جلپائی گوڑی-مدراس ایکسپریس میں مغربی بنگال سے آدرا اسٹیشن چنئی تک کے لئے ’تتکال ٹکٹ‘ بک کیا تھا۔ ان کی سیٹ بھی کنفرم ہو گئی تھی۔ انہیں اے سی کوچ میں بوگی نمبر ایم 3 میں سیٹ نمبر 81 اور 82 دی گئی تھی لیکن جب مسافر سفر کے دن ٹرین میں سوار ہوئے تو انہیں معلوم ہوا کہ اس ٹرین کے ایم تھری کوچ میں صرف 80 نمبر تک سیٹیں ہیں۔ یعنی 81 اور 82 نمبر کی سیٹیں کوچ میں موجود نہیں ہیں لیکن ریلوے نے اسی غلط سیٹ کے لیے پانچ ہزار روپے وصول کر لئے۔

جب دونوں مسافروں نے ٹی ٹی کو اس کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا کہ یہ ریلوے انتظامیہ کی غلطی ہے، اس کے لیے وہ کچھ نہیں کر سکتا۔ اس کے بعد مسافر مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ریلوے انتظامیہ سے ٹوئٹ کر کے مدد مانگی۔ اپنے ٹوئٹ میں مسافر نے بتایا ہے کہ وہ اپنے بزرگ والد کو علاج کے لیے چنئی لے جا رہے تھا لیکن ریلوے کی اس غلطی کی وجہ سے انہیں سیٹ نہیں مل سکی۔ اس کے والد زیادہ دیر تک کھڑے یا بیٹھ نہیں سکتے تھے اور انہیں سیٹ کی عدم موجودگی میں ایسا کرنا پڑا۔ اس واقعہ کے بعد انہیں ریلوے سروس کی طرف سے مدد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔