علیحدہ کامتاپور ریاست کے مطالبہ نے پکڑا زور، بنگال میں ریل ناقہ بندی، کئی ٹرینیں متاثر

مغربی بنگال کے کوچ بہار، دارجیلنگ، جلپائی گوڑی، دیناجپور، آسام کے گولپارہ، دھبری، کوکراجھار، بہار کے کشن گنج اور نیپال کے جھاپا ضلع کو ملا کر الگ کامتاپور ریاست کی تشکیل کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

کامتاپور اسٹیٹ ڈیمانڈ فورم کے کارکنان احتجاج کرتے ہوئے، تصویر آئی اے این ایس
کامتاپور اسٹیٹ ڈیمانڈ فورم کے کارکنان احتجاج کرتے ہوئے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

الگ کامتاپور ریاست کے مطالبہ کو لے کر کامتاپور اسٹیٹ ڈیمانڈ فورم (کے ایس ڈی ایف) کے ذریعہ ریل لائن پر لگائے گئے رخنات کے سبب منگل کے روز شمالی بنگال کے مختلف حصوں میں ریل سروس متاثر رہی۔ منگل کی صبح سے شروع ناقہ بندی کے بعد کئی میل، ایکسپریس اور مال گاڑیاں مختلف اسٹیشنوں پر پھنسی رہیں۔

جنوبی بنگال سے شمالی بنگال کی طرف جانے والی سب سے اہم ٹرینوں میں سے ایک کنچن جنگا ایکسپریس جلپائی گوڑی ضلع کے میناگوری ریلوے اسٹینش پر پھنسی رہی۔ اسٹیٹ پولیس فورس، ریلوے سیکورٹی فورس اور سرکاری ریلوے پولیس کو ان اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا تھا جہاں فورم کے کارکنان نے ناقہ بندی کی تھی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس

آئندہ سال ریاست میں سہ سطحی پنچایت سسٹم کے لیے ہونے والے انتخابات کے پیش نظر اس تحریک کو کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ فورم کے سربراہ نکھل رے نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی طرف سے پہلے ہی 12 گھنٹے کی ناقہ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا واحد مطالبہ الگ کامتاپور ریاست ہے۔ فورم کے نائب سربراہ امت رے نے کہا کہ ناقہ بندی کافی کامیاب رہی، پولیس پہلے ہی ہمارے کئی حامیوں کو گرفتار کر چکی ہے لیکن اس سے حوصلہ کمزور نہیں ہوگا۔

امت رے نے کہا کہ شروع میں انھوں نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے ساتھ بات چیت کر کے پرامن طریقہ سے اپنے مطالبات کو سامنے رکھا۔ لیکن نہ تو ریاستی حکومت نے، اور نہ ہی مرکزی حکومت نے اس پر کوئی مثبت رد عمل ظاہر کیا۔ ایسے میں ریل ناقہ بندی کا سہارا لینے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ آنے والے دنوں میں ہم اس ایشو پر بڑی تحریک چلائیں گے۔


واضح رہے کہ مغربی بنگال کے کوچ بہار، دارجیلنگ، جلپائی گوڑی، شمالی دیناجپور، جنوبی دیناجپور اور آسام کے گولپارہ، دھبری، بونگائی گاؤں و کوکراجھار اضلاع، بہار کا کشن گنج ضلع اور نیپال کے جھاپا ضلع کو ملا کر کامتاپور ریاست تشکیل دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دسمبر 1985 میں وجود میں آئے کامتاپور لبریشن آرگنائزیشن (کے ایل او) کے ذریعہ اس مطالبہ کو لے کر پہلے بھی مسلح تحریک ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔