الور لنچنگ پر راہل کے ٹوئٹ سے بی جے پی بوکھلائی، مودی بریگیڈ نے شروع کی ’ٹرولنگ‘

راہل گاندھی نے الور لنچنگ پر جیسے ہی ٹوئٹ کیا، بی جے پی لیڈروں اور مودی حکومت کے وزرا نے انھیں ’نفرت کا سوداگر‘ کہہ کر ٹرول کرنا شروع کر دیا۔ ان وزراء میں پیوش گویل اور اسمرتی ایرانی بھی شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی کا الور لنچنگ پر ٹوئٹ کرنا تھا کہ بی جے پی لیڈروں اور مودی حکومت کے وزیروں نے انھیں زبردست طریقے سے ٹرول کرنا شروع کر دیا۔ جن وزراء نے راہل گاندھی کے ٹوئٹ کو ٹرول کیا ان میں وزیر ریل اور کارگزار وزیر مالیات پیوش گویل سے لے کر اسمرتی ایرانی تک شامل ہیں۔ بی جے پی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے تو راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے ایک نظم تک لکھ دی گئی ہے۔

راہل گاندھی نے پیر کی صبح الور موب لنچنگ واقعہ پر ایک ٹوئٹ کر اسے مودی کا ’خوفناک ہندوستان‘ قرار دیا۔ انھوں نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’’یہ مودی کا خوفناک ہندوستان ہے جہاں انسانیت کی جگہ نفرت نے لے لی ہے۔ لوگوں کو کچلا جا رہا ہے اور مرنے کے لیے چھوڑا جا رہا ہے۔‘‘

اس ٹوئٹ سے بی جے پی اور مرکزی وزیر تلمائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ بی جے پی نے تو باقاعدہ ایک نظم ہی ٹوئٹ کر دی۔ بی جے پی نے اس نظم میں لکھا کہ راہل گاندھی ملک کو بھٹکانا چاہتے ہیں۔

دوسری طرف وزیر ریل اور کارگزار وزیر برائے مالیات پیوش گویل نے بھی راہل گاندھی کے ٹوئٹ کا جواب دیا۔ انھوں نے راہل کو نفرت کا سوداگر کہتے ہوئے لکھا کہ ’’ہر جرم پر اچھلنا بند کیجیے۔ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں پہلے ہی فوری اور مناسب کارروائی شروع کر دی ہے۔ آپ انتخابی فائدے کے لیے سماج کو تقسیم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور پھر گھڑیالی آنسو بہاتے ہیں۔ بہت ہو چکا۔ آپ نفرت کے سوداگر ہیں۔‘‘

اتنا ہی نہیں، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہیں۔ انھوں نے بھی راہل گاندھی کو ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’’راہل گاندھی کی فیملی کی قیادت میں 1984، بھاگلپور اور نیلی میں نفرت کی خوفناک شکل دیکھنے کو ملی۔ شرم کی بات ہے کہ وہ پھر گِدھوں کی سیاست کر رہے ہیں۔ انتخابی فائدے کے لیے وہ سماجی تانے بانے کو توڑنے کی کوشش کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے۔‘‘

بی جے پی اور مرکزی وزرا کے اس رویے پر ان کی تلخ تنقید بھی ہو رہی ہے۔ صحافی سواتی چترویدی نے پیوس گویل کو جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہندوستان کو لنچستان بنانے کے لیے آپ کا سر شرم سے جھک جانا چاہیے، نہ کہ آپ لنچنگ کرنے والوں کو مالا پہناتے پھریں۔‘‘

اس درمیان پارلیمنٹ میں بھی موب لنچنگ پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ راجیہ سبھا میں سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے موب لنچنگ پر بحث کے لیے کام روکنے کا نوٹس دیا۔ اس سے پہلے کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے موب لنچنگ پر کہا کہ حکومت ایسے واقعات کو فروغ دے رہی ہے۔ وہ چاہتی ہی نہیں کہ ملک کے حالات بہتر ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔