یوکرین میں پھنسے طلبا کے لیے راہل گاندھی نے اٹھائی آواز، مودی حکومت سے مانگا جواب
ہندوستان کے ہزاروں طلبا اب بھی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں، انھیں وہاں سے نکالنے کا عمل جاری ہے لیکن کانگریس نے حکومت کی پالیسی پر سوال اٹھائے ہیں۔
ہندوستان کے ہزاروں طلبا اب بھی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حالانکہ انھیں وہاں سے نکالنے کا عمل چل رہا ہے۔ اس درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یوکرین میں پھنسے ہوئے طلبا کی جلد وطن واپسی کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ انھوں نے مرکز کی مودی حکومت سے یہ سوال پوچھا ہے کہ آخر ان طلبا کی وطن واپسی کے لیے کس طرح کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
راہل گاندھی نے بدھ کے روز حکومت سے ’ایگزٹ پلان‘ کی تفصیل شیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’مزید مشکلات کا سامنا نہ ہو، اس کے لیے مرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ کتنے طلبا کو بچا کر لا چکے ہیں، کتنے اب بھی یوکرین میں پھنسے ہیں۔ ہر شعبہ کے لیے تفصیلی ایگزٹ پلان، ان کنبوں کو ایک واضح پالیسی بتانا ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : کیا ایران اور سعودی عرب کو روس-یوکرین جنگ کا فائدہ ہو گا؟
اس درمیان مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ’آپریشن گنگا‘ کی سرگرمیوں کے بارے میں میڈیا کو اَپ ڈیٹ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’24 گھنٹوں میں اب تک چھ پروازیں ہندوستان کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔ اس میں پولینڈ سے پہلی پرواز بھی شامل ہے۔ یوکرین سے 1377 مزید ہندوستانی شہریوں کو واپس لایا گیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔