راہل گاندھی آج پنجاب میں انتخابی مہم کا بگل پھونکیں گے، اہم ’ورچوئل ریلی‘ سے کریں گے خطاب
راہل گاندھی پنجاب میں کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم کا بگل پھونکنے جا رہے ہیں، اس دوران وہ پارٹی کے تمام 117 اسمبلی امیدواروں کے ساتھ امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں ماتھا ٹیکیں گے اور لنگر میں حصہ لیں گے
چنڈی گڑھ: راہل گاندھی آج پنجاب میں کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم کا بگل پھونکنے جا رہے ہیں۔ اس دوران وہ پارٹی کے تمام 117 اسمبلی امیدواروں کے ساتھ امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں ماتھا ٹیکیں گے اور لنگر خدمت میں حصہ لیں گے۔ قیادت کی تبدیلی کے بعد راہل کا پنجاب کا یہ پہلا دورہ ہے۔
شیڈول کے مطابق راہل گاندھی جمعرات کی صبح امرتسر ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد دربار صاحب (گولڈن ٹیمپل) جائیں گے۔ اس کے بعد وہ تمام 117 امیدواروں کے ساتھ لنگر خدمت میں حصہ لیں گے۔ اس کے بعد کانگریس لیڈر بسوں میں سوار ہوں گے اور درگیانہ مندر اور ’بھگوان والمیکی تیرتھ استھل‘ پر پہنچیں گے۔
امرتسر کے بعد راہل گاندھی سڑک کے راستہ یہاں سے 100 کلومیٹر دور جالندھر جائیں گے، جہاں وہ 'نوی سوچ-نوا پنجاب' (نئی سوچ-نیا پنجاب) کے نام سے ایک ورچوئل ریلی سے خطاب کریں گے۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے جسمانی ریلیوں اور روڈ شوز پر پابندی میں 31 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔ پنجاب میں اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ 20 فروری کو ہوگی اور انتخابی نتائج 10 مارچ کو جاری ہوں گے۔
راہل گاندھی کے دورہ پنجاب میں سب کی نظریں جالندھر کی ورچوئل ریلی پر مرکوز ہوں گی، جہاں سے پارٹی کی مہم کی سمت طے کی جائے گی۔ سیاسی ماہرین بھی اس ریلی کو نہ صرف طاقت کے مظاہرہ کے طور پر بلکہ اتحاد کی علامت کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔ کیونکہ کیپٹن امریندر سنگھ کو ہٹائے جانے کے بعد پارٹی لیڈران اور کارکنان کو یکجا رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
امرتسر کے رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلا راہل گاندھی اور پنجاب کانگریس لیڈروں کے دورے کے تمام انتظامات کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔ اوجلا نے ’آج تک‘ کو بتایا کہ راہل گاندھی چاہتے ہیں کہ جب وہ اور کانگریس کے تمام امیدوار اپنی مہم شروع کریں تو وہ ’سری ہرمندر صاحب‘ سے شروعات کریں۔ کانگریس ایک سیکولر پارٹی ہے اور پارٹی ہائی کمان کا امرتسر کا دورہ (گولڈن ٹیمپل، درگیانہ مندر اور بھگوان والمیکی تیرتھ استھل) اس کو ظاہر کرتا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اوجلا نے کہا کہ ہماری پارٹی جمہوری طریقے سے چلتی ہے۔ کانگریس کارکنوں کی پارٹی ہے، پارٹی ان کے فیصلے کے مطابق چلے گی۔ ابھی کا فیصلہ اجتماعی قیادت کی جانب سے لیا گیا ہے، عوام اگر کسی ایک چہرے کو دیکھنا چاہتے ہیں تو پارٹی اس پر غور کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔