شیواجی کا مجسمہ گرنے کے بعد مودی کی معافی پر راہل کا طنز، ’معافی وہی مانگتا ہے جس نے کچھ غلط کیا ہو‘
راہل گاندھی نے کہا، ’’وزیراعظم مودی صرف شیواجی مہاراج سے ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے ہر انسان سے معافی مانگنی چاہیے اور انہیں یہ بھی سمجھانا چاہئے کہ صرف دو لوگوں کی حکومت کیوں چلاتے ہیں‘‘
سانگلی: مہاراشٹر کے سانگلی کے کڑے گاؤں پہنچے کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ببر شیر کارکنوں نے تمام بی جے پی والوں کو خوفزدہ کر رکھا ہے، پتنگ راؤ کدم نے ترقی کا کام کیا ہے۔ کانگریس کے ساتھ وہ پورے دل سے کھڑے رہے۔ جب اندرا گاندھی الیکشن ہار گئیں تو انہوں نے رات 2 بجے میٹنگ بلائی تھی۔‘‘
بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ کہتے تھے کہ ہم ذات پات کی مردم شماری کے خلاف ہیں، ہم نے دباؤ ڈالا اور کچھ دن پہلے آر ایس ایس نے کہا کہ ہاں ذات پات کی مردم شماری ضروری ہے، اگر آپ آج کہہ رہے ہیں، ضروری ہے، پھر آپ پچھلے 6 ماہ میں کیا کہہ رہے تھے؟
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بھی ہو جائے کانگریس اور ہمارا اتحاد ذات پات کی مردم شماری کرائے گا۔ کیونکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اس ملک کی دولت سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے اور کون نہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ لڑائی نظریات کی ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی اور تمام بڑے آدمی ہیں۔ وہ منتخب لوگوں کو فوائد دینا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ دلت اور قبائلی پسماندہ رہیں۔ وہ نفرت پھیلاتے ہیں۔ زبان اور ذات کی لڑائی کراتے ہیں۔ منی پور کو دیکھیں، وہاں بی جے پی والوں نے آگ لگا دی ہے۔ وزیراعظم وہاں نہیں جا سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ لڑائی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ اس سے پہلے یہ جنگ پھولے اور شیواجی نے لڑی تھی۔ یہ خیالات ہمارے آئین میں موجود ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا، "آج ہم نے کدم جی کے مجسمے کا افتتاح کیا، میں سوچ رہا تھا کہ انہوں نے ساٹھ سال تک آپ کے ساتھ محبت سے کام کیا، ان تمام دنوں میں، انہوں نے آپ سے کبھی معافی نہیں مانگی کیونکہ کوئی ضرورت نہیں تھی۔ معافی صرف وہ مانگتا ہے جو غلط کام کرتا ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دن پہلے شیواجی مہاراج کا مجسمہ بنایا گیا تھا۔ میں نے اخبار میں پڑھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ میں شیواجی مہاراج سے معافی مانگتا ہوں۔ اب میں سمجھنا چاہتا ہوں کہ اس نے معافی کیوں مانگی۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ اس کا ٹھیکہ آر ایس ایس کے کسی شخص کو دیا گیا تھا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ دوسری غلطی یہ ہو سکتی ہے کہ مجسمے کی تعمیر میں بدعنوانی اور چوری ہوئی ہے اور شاید وزیر اعظم اس کے لیے معافی مانگ رہے ہیں کیونکہ جس شخص کو انہوں نے ٹھیکہ دیا اس نے بدعنوانی کی اور مہاراشٹر کے لوگوں سے چوری کی۔ تیسری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ نے شیواجی کی یاد میں ایک مجسمہ بنایا اور اس بات پر توجہ نہیں دی کہ مجسمہ کھڑا رہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ کدم جی کا جو مجسمہ بنایا گیا ہے وہ یہاں نظر آئے گا چاہے آپ ساٹھ ستر سال بعد یہاں آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو شیواجی مہاراج سے معافی نہیں مانگنی چاہئے بلکہ مہاراشٹر کے ہر فرد سے معافی مانگنی چاہئے اور انہیں یہ بھی بتانا چاہئے کہ وہ صرف دو لوگوں کی حکومت کیوں چلاتے ہیں۔ ہم جدھر دیکھیں، اڈانی اور امبانی جی کو سب سے بڑے ٹھیکے ملتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔