راہل گاندھی کی ’نیائےیوجنا‘ پر چھتیس گڑھ ریاست میں عمل شروع

چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت کی جانب سے 21 مئی سے شروع کی جا رہی ’راجیو گاندھی کسان نیائے یوجنا‘ کو اسی کی ایک کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جس چھتیس گڑھ سے ملک بھر میں انصاف منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، وہاں اس پر عمل کرنے کی شروعات بھی ہوچکی ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت کی جانب سے 21 مئی سے شروع کی جارہی ’راجیو گاندھی کسان نیائے یوجنا‘ کو اسی کی ایک کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں جس نیائے یوجنا کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا اس کا مقصد براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعہ غربیوں کی کم ازکم آمدنی کو یقینی بنانا تھا۔ چھتیس گڑھ میں حکومت بننے کے فوراً بعد کسانوں، قبائلیوں اور مزدوروں کی اقتصادی مضبوطی کے لئے کام شروع ہوگیا تھا۔ اب سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کی برسی 21 مئی سے شروع ہو رہی ریاستی حکومت کی کسان نیائے یوجنا کے تحت خریف 2019 میں رجسٹرڈ اور ایکوائرڈ رقبے کی بنیاد پر دھان، مکّا اور گنا (ربیع) فصل کے لئے اِن پُٹ رقم منتقل کی جائے گی۔


کسان نیائے یوجان کے تحت 20 لاکھ کسانوں کو براہ راست امدادی مہیا ہوگی۔ اس کے لئے بجٹ میں 5100 کروڑ روپے کا التزام رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے ریاستی حکومت نے تقریباً 18 لاکھ کسانوں کا 8800 کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا تھا۔ اس کے علاوہ زرعی تحویل اراضی پر چار گنا معاوضہ، آبپاشی ٹیکس معافی جیسے قدم بھی اٹھائے جاچکے ہیں۔

مزدوروں کو بھی اقتصادی انصاف مل سکے، اس کےلئے مسلسل قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ لاک ڈاؤں کی مدت میں چھتیس گڑھ حکومت نے مہاتما گاندھی روزگار گارنٹی یوجنا (منریگا) کے تحت بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کر کے ہر روز اوسطاً 23 لاکھ دیہی لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا ہے۔


چھتیس گڑھ کا 44 فیصد علاقہ جنگلات سے گھرا ہوا ہے اور یہاں کہ 31 فیصد آبادی قبائلی طبقے کی ہے۔ ریاست میں جنگلات سے ہونے والی پیداوار کا ذخیرہ لاکھوں قبائلی کنبوں کی آمدنی کا اہم ذریعہ معاش ہے۔ قبائلیوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے حکومت نے بچولیوں سے آزاد بازار نظام اور صحیح قیمت پر جنگلات کی پیداوار کی خرید کو یقینی کیا ہے۔ تیندو پتا کی ذخیرہ شرح بڑھاکر 4000 روپے فی معیاری بیگ کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ امدادی رقم پر خریدی جانے والی جنگلات کی پیداوار کی تعداد سات سے بڑھا کر اب 25 کردی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی مدت میں ریاست کے جنگلاتی علاقوں میں وسیع سطح پر جنگلات کی پیداوار کا ذخیرہ کیا گیا۔ پورے ہندوستان میں جنگلات کی پیداوار میں چھتیس گڑھ کی 98 فیصد حصہ داری ہے۔

رواں سیزن میں 16 لاکھ 71 ہزار معیاری بورے تیندو پتا کا ذخریہ کرنے کا ہدف کیا گیا ہے، اس سے تقریباً 12 لاکھ 53 ہزار ذخیرہ کرنے والوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہیں مزدوری کے طور پر 649 روپے کی براہ راست ادائیگی کی جائے گی۔ مہوا پھول کی طے امدادی قیمت 17 روپے فی کلو میں ریاستی حکومت 13 روپے فی کلو اضافی امدادی رقم دے رہی ہے۔ اسی طرح کسم لاکھ، رنگینی لاکھ اور کلو گوند کی خرید میں بھی امدادی قیمت کے علاوہ اضافی امدادی قیمت دی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔