راہل گاندھی نے امیٹھی میں لگایا ’جنتا دَربار‘

امیٹھی دورہ کے آج دوسرے دن کانگریس صدر راہل گاندھی نے جنتا دربار لگا کر عوام کی پریشانیاں سنیں اور پھر کانگریس کارکنان سے میٹنگ کے دوران پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری تبادلہ خیال کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے صدر اور امیٹھی سے ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے امیٹھی دورہ کے آج دوسرے دن ضلع صدر دفتر پر ’جنتا دربار‘ لگا کر عوام کی پریشانیاں سنیں اور اس کا حل نکالنے کا بھروسہ دلایا۔ اس جنتا دربار میں کسان طبقہ سے تعلق رکھنے والے کئی لوگ موجود تھے اور انھوں نے راہل گاندھی کو اپنے گاؤں آنے کی دعوت دی تاکہ ان کے مسائل سے وہ بہتر انداز میں واقف ہو سکیں۔

آج صبح 9 بجے کانگریس صدر نے یہ جنتا دربار لگایا جس میں امیٹھی لوک سبھا حلقہ کے دور دراز گاؤں سے لوگ اپنے مسائل لے کر راہل گاندھی کے پاس پہنچے۔ یہاں لوگوں نے زیادہ تر بجلی، پانی، سڑک اور تعلیم سے متعلق مسائل راہل گاندھی کے سامنے رکھے جنھیں انھوں نے بغور سنا اور اس سلسلے میں فوری قدم اٹھائے جانے کا بھروسہ دلایا۔ ضلع کانگریس صدر یوگیندر مشرا اور ایم ایل سی دیپک سنگھ سمیت تمام قدآور لیڈروں کی موجودگی میں لوگوں نے راہل گاندھی کے ساتھ سیلفی بھی کھنچوائی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

بعد ازاں راہل گاندھی امیٹھی واقع گوری گنج کے پبلک گیسٹ ہاؤس میں کانگریس کارکنان اور حامیوں سے ملاقات کی۔ اس دوران انھوں نے کانگریس کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور عوام کے ساتھ جڑ کر ان کے مسائل کو جاننے کی بات کہی۔

اس سے قبل 4 جولائی کو راہل گاندھی نے اپنے دورہ کے پہلے دن بھی پارٹی کارکنان کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور سوشل میڈیا کی طاقت کو دیکھتے ہوئے اس پلیٹ فارم پر مضبوطی حاصل کرنے پر زور دیا تھا۔ گوری گنج میں پارٹی دفتر میں انھوں نے سوشل میڈیا پر سرگرم 150 اراکین کے ساتھ میٹنگ بھی کی تھی۔ اس میں انھوں نے سوشل میڈیا ٹیم کے اراکین کی تعداد کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ دراصل امیٹھی پارلیمانی حلقہ کے تحت کل 1522 بوتھ آتے ہیں اور راہل نے میٹنگ میں صاف کہا کہ ان سبھی بوتھوں پر کم از کم ایک رکن سوشل میڈیا ٹیم سے جوڑا جائے اور اگر دو رکن ہو جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jul 2018, 4:58 PM