راہل گاندھی سے ’ای ڈی‘ نے آج 8.30 گھنٹے کی پوچھ تاچھ، کل پھر ہوگی حاضری!

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجموعی طور پر 8.30 گھنٹے ہوئی پوچھ تاچھ میں راہل گاندھی پر سوالوں کی بارش کی گئی اور نیشنل ہیرالڈ سے جڑی کئی باتوں پر ان سے جانکاری حاصل کی گئی۔

ای ڈی دفتر جاتے ہوئے راہل گاندھی
ای ڈی دفتر جاتے ہوئے راہل گاندھی
user

قومی آواز بیورو

13 جون کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کے افسران نے تقریباً 8.30 گھنٹے طویل پوچھ تاچھ کی۔ طویل پوچھ تاچھ کے باوجود راہل گاندھی کو کل پھر ای ڈی دفتر میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ابھی پوچھ تاچھ مکمل نہیں ہوئی ہے اور کچھ باتوں کی وضاحت ابھی باقی ہے۔ دراصل ای ڈی نے آج راہل گاندھی کو ’نیشنل ہیرالڈ‘ اخبار کے تعلق سے پوچھ تاچھ کے لیے بلایا تھا اور صبح کافی گہما گہمی والے ماحول میں راہل گاندھی دہلی واقع ای ڈی دفتر پہنچے۔ ای ڈی دفتر سے تقریباً ایک کلومیٹر پہلے ہی کانگریس لیڈران و کارکنان کو روک دیا گیا تھا۔ صبح تقریباً 11.15 بجے راہل گاندھی ای ڈی دفتر پہنچے اور 20 منٹ تک کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان سے پوچھ تاچھ شروع ہوئی۔ تقریباً 3 گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد دوپہر میں راہل گاندھی ای ڈی دفتر سے نکلے اور اپنی رہائش گئے۔ وہاں سے وہ گنگا رام اسپتال میں زیر علاج اپنی ماں سونیا گاندھی سے ملاقات کے لیے گئے تھے۔

راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ کا دوسرا دور دوپہر بعد شروع ہوا اور دوسرے دور میں تقریباً 5.30 گھنٹے پوچھ تاچھ کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مجموعی طور پر 8.30 گھنٹے ہوئی پوچھ تاچھ میں راہل گاندھی پر سوالوں کی بارش کی گئی اور نیشنل ہیرالڈ سے جڑی کئی باتوں پر ان سے جانکاری حاصل کی گئی۔ راہل گاندھی پوچھ تاچھ ختم ہونے کے بعد جب ای ڈی دفتر سے باہر نکلے تو تغلق روڈ واقع اپنی رہائش گاہ کی طرف بڑھے۔ ان کے ساتھ کانگریس لیڈران و کارکنان کی بھیڑ بھی دکھائی دی۔


قابل ذکر ہے کہ آج صبح پیدل مارچ کرتے ہوئے راہل گاندھی ای ڈی دفتر جانا چاہ رہے تھے، لیکن پولیس نے انھیں پارٹی لیڈران کے ساتھ ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ پولیس کی اس سختی سے کانگریس کے سرکردہ لیڈران بھی ناراض ہوئے اور نعرے بازی ہونے لگی۔ دہلی پولیس نے سختی کے ساتھ کانگریس کے کئی سرکردہ لیڈران کو آگے جانے سے روکا۔ حتیٰ کہ کانگریس ہیڈکوارٹر کی طرف جانے والے راستے کو بھی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ کچھ ہی لوگوں کو کانگریس ہیڈکوارٹر تک رسائی حاصل ہو سکی۔

سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم اور پرمود تیواری کے تو زخمی ہونے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کی دھکا مکی میں پی چدمبرم کی پسلی کی ہڈی میں ہیئر فریکچر ہو گیا ہے۔ پولیس پر الزام یہ بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے پرمود تیواری کو سڑک پر پھینک دیا جس سے ان کے سر میں چوٹ آئی اور ان کی پسلی کی ہڈی میں بھی ہیئر فریکچر ہو گیا۔ کانگریس نے پولیس کی ایسی کارروائیوں کو ظالمانہ قرار دیا اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔