سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد راہل گاندھی کا پہلا ٹوئٹ، کہا- ’چاہے کچھ بھی ہو جائے...‘

راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو مودی سرنیم معاملہ میں راہل گاندھی کی سزا معطل کر دی ہے، اس فیصلے کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کی جا سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو مودی سرنیم معاملہ میں راہل گاندھی کی سزا معطل کر دی ہے، اس فیصلے کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کی جا سکتی ہے۔ اس فیصلے کے بعد راہل گاندھی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’’چاہے کچھ بھی ہو جائے، میرا فرض وہی رہے گا، آئیڈیا آف انڈیا کی حفاظت کرنا۔‘‘

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی جمعہ کی شام کانگریس کے دفتر پہنچے۔ ان کے ساتھ پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی موجود تھیں۔ اس دوران، کانگریس دفتر پر بڑی تعداد میں کارکنوں کا مجمع لگ گیا، جوکہ راہل گاندھی کی حمایت میں وہاں پہنچے تھے۔ راہل گاندھی اہم اجلاس کے لیے کانگریس دفتر پہنچے تھے۔ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کانگریس نے کہا کہ یہ نفرت کے خلاف محبت کی جیت ہے۔


ادھر، راہل گاندھی کی سزا معطل ہونے کے بعد وایناڈ میں بھی جشن منایا جا رہا ہے۔ کانگریس کے حامی اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی نے پارٹی کی تمام 14 ضلعی اکائیوں سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا جشن منائیں۔

تین بار کے کانگریس کے ایم ایل اے اور یوتھ کانگریس کے صدر شفیع پرامابیل نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی اور وایناڈ کے لوگ یقیناً خوش ہوں گے۔ ہم سب نے دیکھا کہ جب انہیں (راہل گاندھی) نااہل قرار دیا گیا اور وہ 'اپنے' حلقے میں آئے تو لوگ کس طرح ان کے پاس پہنچے۔

اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت کتنی جلد بحال ہوتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات وائناڈ سے چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے بڑے فرق سے جیتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔