ملک میں سونامی جیسی صورتحال، ناقابل تصور تکلیف سے گزریں گے لوگ: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا ’’ملک میں سونامی جیسی صورتحال ہے، کسی کو اندازہ نہیں کیا ہونے والا ہے، یہ بہت تکلیف دہ ہے، ہندوستان کو نہ صرف کورونا وائرس بلکہ آنے والی معاشی تباہی کے لئے بھی تیار رہنا چاہیے‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر مودی حکومت اور ملک کے عوام کو کورونا وائرس سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک میں سونامی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ آپ نہیں جانتے کہ کیا ہونے والا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ ہندوستان کو نہ صرف کورونا وائرس بلکہ آنے والی معاشی تباہی کے لئے بھی تیار رہنا چاہیے۔ میں یہ بات بار بار کہہ رہا ہوں۔ ہمارے لوگ اگلے 6 ماہ میں ناقابل تصور درد سے دو چار ہونے والے ہیں۔‘‘


دریں اثنا انہوں نے ایک کہانی سنائی کہ سونامی آنے سے پہلے ہی اس کا پتہ چل جاتا ہے، لیکن جب پانی چلا جاتا ہے اور لوگ مچھلی پکڑنے کے لئے جاتے ہیں تو حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ میں یہ بات بار بار کہہ رہا ہوں لیکن کوئی نہیں سن رہا۔ میں ہر روز حکومت سے تیاری کے لئے کہہ رہا ہوں لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ وہ روزانہ الٹی سیدھے باتیں کرتے ہیں۔‘‘

راہل گاندھی اس سے پہلے بھی کورونا وائرس کے حوالہ سے مودی حکومت پر حملہ بول چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ وائرس ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اگر اس پر ٹھوس اقدامات نہیں لئے گئے تو ملکی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ اس مسئلے کے حل کی سمت میں اقدامات کرنے کے بجائے حکومت غفلت میں ہے۔


اس سے قبل انہوں نے ٹوئٹ کر کے بھی مودی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا، ’’کورونا وائرس کے مسئلے اور معیشت کی صورتحال پر وزیر اعظم سو رہے ہیں۔‘‘

تمل زبان میں سوال نہ پوچھنے دینے پر راہل نے تنقید کی

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ذریعہ تمل ناڈو کے ارکان پارلیمنٹ کو اپنی زبان میں سوال پوچھنے کی اجازت نہ دینے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔


راہل گاندھی نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’پیر کو انہوں نے ان 50 لوگوں کے بارے میں سوال پوچھا تھا جنہوں نے بینکوں کے لون نہیں لوٹائے تو اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ میں نے ضمنی سوال پوچھنا چاہا تو اس کی اجازت نہیں دی گئی۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’آج تمل ناڈو کے ارکان پارلیمنٹ نے تمل زبان میں سوال پوچھنا چاہا تو اسپیکر کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔ ارکان پارلیمنٹ کو حق ہے کہ وہ اپنی زبان میں اپنی بات کہیں لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ یہ ان کے جمہوری حق کی خلاف ورزی ہے۔ مودی حکومت میں صرف یک طرفہ مکالمہ چل رہا ہے۔ کیونکہ ہم لوگ کچھ پوچھ نہیں سکتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔