کانگریس نے ’گبر سنگھ ٹیکس‘ پر پی ایم مودی کی نیند توڑ دی: راہل گاندھی
کانگریس صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جی ایس ٹی کو لے کر تنقید کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آخر کار کانگریس پارٹی نے ان کی نیند توڑ دی اور اب وہ ’گبر سنگھ ٹیکس‘ پر کانگریس کے مشورہ پر عمل کر رہے ہیں۔
تین ہندی بیلٹ ریاستوں میں ووٹروں کے ذریعہ خارج کر دیے جانے کے بعد صدمے میں پہنچی بی جے پی اب ان ’نظریات‘ کو اختیار کرنے کا اشارہ دے رہی ہے جسے وہ کل تک ’بے وقوفانہ‘ اور ’خامی سے بھرا‘ مانتی رہی ہے۔ دراصل ابھی حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹی وی پروگرام میں اشارہ دیا کہ جلد ہی حکومت 99 فیصد چیزوں اور خدمات پر 18 فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی لگانے پر غور کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’آخر کار کانگریس پارٹی نے گبر سنگھ ٹیکس پر نریندر مودی جی کی نیند توڑ دی ہے۔ حالانکہ وہ ابھی بھی اونگھ رہے ہیں لیکن پھر بھی وہ وہی شرحیں نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مشورہ کانگریس نے دیا تھا، اور جسے انھوں نے بے وقوفانہ نظریہ قرار دیا تھا۔ لیکن کوئی بات نہیں، دیر آید درست آید نریندر جی!‘‘
غور طلب ہے کہ کانگریس پہلے دن سے جی ایس ٹی کی شرحوں کو یکساں کرنے کی بات کرتی رہی ہے۔ کانگریس نے کئی بار تجویز پیش کی ہے کہ زیادہ تر چیزوں اور سروسز پر 18 فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی لگایا جانا چاہیے۔ کانگریس کے اس نظریہ کا برسراقتدار بی جے پی اور مودی حکومت کے وزراء سمیت خود وزیر اعظم بھی مذاق اڑاتے رہے ہیں۔
پی ایم مودی نے دیا تھا ’مِلک اینڈ مرسڈیز‘ کا جملہ...
اسی سال جولائی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’مِلک اینڈ مرسڈیز‘ سے ایک ہی شرح پر ٹیکس نہیں وصولا جا سکتا۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’میرے کانگریسی دوست ان چیزوں اور خوردنی اشیاء پر 18 فیصد ٹیکس کی وکالت کر رہے ہیں جن پر ابھی ٹیکس صفر ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس بھی کیا تھا جس میں وزیر اعظم سے سوال کیا گیا کہ ’’کیا مودی جی بتائیں گے کہ اب ایسا کیا ہو گیا کہ 5 فیصد والا آئٹم 18 فیصد کے دائرے میں آئے گا؟‘‘
ارون جیٹلی نے کہا تھا ’خامی سے بھرا نظریہ‘...
جی ایس ٹی کے ایک سال مکمل ہونے پر وزیر مالیات نے جولائی میں اپنے بلاگ میں لکھا تھا کہ ’سنگل ریٹ جی ایس ٹی‘ یعنی ایک ہی شرح والے جی ایس ٹی کا نظریہ خامی سے بھرا ہوا ہے۔ انھوں نے لکھا تھا کہ ایک شرح کا جی ایس ٹی اس ملک میں کامیاب ہو سکتا ہے جہاں لوگوں کی خرچ کرنے کی صلاحیت یکساں ہے۔ سنگا پور میں یہ چل سکتا ہے، لیکن ہندوستان میں نہیں۔
پیوش گویل بھول گئے تھے ’وَن نیشن، وَن ٹیکس، وَن مارکیٹ‘ کا نعرہ...
اسی سال کام چلاؤ وزیر مالیات نے کہا تھا کہ ایک شرح کے جی ایس ٹی کی تجویز بے کار اور مضحکہ خیز ہے۔ لیکن ایسا کہتے وقت وہ بھول گئے تھے کہ جب ان کی حکومت نے جی ایس ٹی نافذ کیا تھا تو نعرہ تھا ’وَن نیشن، وَن ٹیکس، وَن مارکیٹ‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Dec 2018, 3:03 PM