مودی جی! ’من کی بات‘ میں ہریانہ، بےروزگاری اور ’دھوکا-لام‘ مت بھولنا: راہل
وزیر اعظم مودی کی طرف سے’من کی بات ‘ کے لئے تجویز مانگے جانے پر راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انہیں ہریانہ میں عصمت دری، ملک کی بےروزگاری اور ڈوکلام میں چین کی دراندازی پر بھی بات کریں۔
نئی دہلی: کانگریس صدر راہل گاندھی نے سال 2018 کے لئے پہلے پروگرام ’من کی بات ‘ کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے تجویزات مانگے جانے پر صلاح دی ہے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا ’’نریندر مودی جی! جیسا کہ آپنے یکطرفہ ’من کی بات‘ کے لئے مشورہ مانگا ہے تو ہمیں بتائیے کہ آپ نوجوانوں کو روزگار دینے، ڈوکلام سے چینی فوجیوں کو باہر کرنے اور ہریانہ میں عصمت دری روکنے کے لئے کیا کر رہے ہیں۔‘‘
قبل ازیں وزیراعظم مودی نے 28 جنوری کو ریڈیو پر نشر ہونے والے سال کے پہلے ریڈیو پروگرام ’من کی بات ‘ کے لئے تجویز مانگی تھیں۔ مودی نے ٹوئٹ میں لکھا ہے’’ من کی بات ‘‘میں آپ کے ذریعہ بھیجیں گئیں تجویزات کو پڑھنا ہمیشہ خوشی کی بات ہوتی ہے۔ 28 جنوری سال 2018 کے پہلے ’من کی بات‘ کے لئے آپ کی تجویزات کیا ہیں؟ اپنے مشورے این ایم ایپ پر بھیجیں۔‘‘
غور طلب ہے کہ ان دنوں بی جے پی حکومت والی ریاست ہریانہ میں عصمت دری کے واقعات مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈوکلام چین کے ساتھ تنازعہ بھی زیر بحث ہے۔ ڈوکلا م میں چینی فوجیوں کی طرف سے اروناچل پردیش میں دراندازی کر کے ہندوستانی سرحد کے اندر 1.3 کلومیٹر تک سڑک بنا لینے کی بھی خبریں ہیں۔ جبکہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے یہ بیان دیا تھا کہ ڈوکلام مدے کو بات چیت سے حل کر لیا جائے گا لیکن اس کے باوجود اروناچل پردیش میں چین کی دخل اندازی جاری ہے۔ وہیں روزگار کے حوالے سے تازہ اعداد و شمار اس بات کی ترجمانی کرتے ہیں کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران روزگار میں بھاری کمی آئی ہے خاص طور سے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Jan 2018, 10:00 AM