مودی حکومت کے صرف چند سرمایہ دار بھگوان: راہل گاندھی

حکومت نہ تو کسانوں کی ہے اور نہ ہی جوانوں کی ہے، وہ صرف تین چار سرمایہ دار دوستوں کے لئے کام کر رہی ہے اور انہی کو وہ اپنا بھگوان تصور کر رہی ہے۔

راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور دھیرے دھیرے یہ احتجاج پورے ہندوستان میں پھیلتا جا رہا ہے۔ کسان احتجاج کا آج 75 واں دن ہے۔ مرکز ی حکومت اور بی جے پی کے خلاف عوام میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت یہ نئے زرعی قوانین واپس لے لے، لیکن حکومت اس میں ترمیم کرنے کے تو حق میں ہے لیکن ان کو واپس لینے کے حق میں نہیں ہے۔ حزب اختلاف کا الزام ہے کہ مودی حکومت کچھ سرمایہ دار دوستوں کے لئے یہ نئے قانون لائی ہے۔

کانگریس کے سابق صدر و رہنما راہل گاندھی جو مستقل مرکزی حکومت کے ہر غلط فیصلہ پر آواز بلند کرتے رہے ہیں، انہوں نے آج ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’بجٹ میں فوجیوں کی پینشن میں کٹوتی، نہ جوان نہ کسان، مودی حکومت کے لئے 3-4 سرمایہ دار دوست بھگوان۔‘‘


راہل گاندھی نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ کسانوں کی تو سن ہی نہیں رہی، ساتھ میں فوجیوں کی پینشن میں کٹوتی بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یہ حکومت نہ تو کسانوں کی ہے اور نہ جوانوں کی ہے۔ انہوں نے اس ٹوئٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ مودی حکومت صرف تین چار سرمایہ دار دوستوں کے لئے کام کر رہی ہے اور انہی کو وہ اپنا بھگوان تصور کر رہی ہے۔

واضح رہے 26 جنوری کو کسانوں نے حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے ٹریکٹر ریلی نکالی تھی جس میں تشدد ہوا، جس کی وجہ سے کسان تحریک کی شبیہ خراب ہوئی۔ کسانوں نے ابھی 6 فروری کو حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے اتر پردیش، اتراکھنڈ اور دہلی کو چھوڑ کر ملک گیر پیمانہ پر چکہ جام کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Feb 2021, 10:11 AM