کان کے مزدور زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور مودی فوٹو کھنچوا کر اترا رہے ہیں: راہل

کانگریس صدر راہل گاندھی نے میگھالیہ میں کوئلے کی ایک غیر قانونی کان میں پھنسے کانکنوں کوباہر نکالنے کی اپیل کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت بچاؤ مہم میں کوتاہی برت رہی ہے۔

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی
user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ میگھالیہ میں دو ہفتے سے کوئلے کی کان میں پھنسے کانکن (کان کے مزدور) زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ وزیرا عظم نریندر مودی ’بوگی بیل پُل‘ کے افتتاح میں فوٹو کھنچوا کر اترا رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دوہفتہ سے کوئلے کی ایک کان میں پانی بھرجانےکی وجہ سے 15 کانکن پھنسے ہوئے ہیں جبکہ وزیراعظم ’بوگی بیل پل‘ پر کیمروں کے لیے پوز بنا رہے ہیں اور اترا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ حکومت نے کان میں بھرے پانی کو نکالنے کے لیے بڑے پمپ دینے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا،’’وزیراعظم برائے مہربانی کانکنوں کو بچایئے ۔‘‘

میگھالیہ کی جینتیا پہاڑی پر کوئلے کی ایک غیر قانونی کان میں 13دسمبرسے 15 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔قومی آفات بندوبست فورس کا ایک دستہ بچاؤ مہم میں مصروف ہے۔

اس سے قبل کانگریس کےمیڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے تاخیر سے بچاؤ مہم شروع کی ہے۔ کان میں بھرا پانی تیزی سے نکالاجانا چاہیے ۔

واضح رہے کہ میگھالیہ کے ایسٹ جینتیا ہلس ضلع میں واقع کوئلے کی ایک غیر قانونی کان میں پاس میں موجود لتین دریا کا پانی بھر گیا جس کی وجہ سے 15 مزدور 13 دسمبر سے اس میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فی الحال بچاؤ ٹیم کے اہلکار مزدوروں تک پہنچنے کے لئے پمپ کے ذریعے پانی نکال رہے ہیں۔ ریسکیو ٹیم کے 100 سے زیادہ اہلکار مقامی پولس کے ساتھ بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔

ریسکیو آپریشن کے درمیان وزیر اعظم مودی نے منگل کے روز آسام کے ڈبروگڑھ میں برہم پوتر دریا پر تعمیر ہوئے ملک کے سب سے بڑے ریل-سڑک پل (بوگی بیل) کا افتتاح کیا تھا۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں اسی پُل کا ذکر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔