چین نے ایک بار ہماری کمزوری پکڑ لی تو مشکل ہو جائے گی: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ہند-چین تنازعہ کے تعلق سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو چین سے نمٹنے کے لئے نظریہ کی ضرورت ہے اور اگر چین نے ہماری کمزوری پکڑ لی تو پھر ہمارے لئے مشکل کھڑی ہو جائے گی

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب
user

عمران

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر ہند-چین تنازعہ کے تعلق سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو چین سے نمٹنے کے لئے ایک ویزن (نظریہ) کی ضرورت ہے اور اگر چین نے ہماری کمزوری پکڑ لی تو پھر ہمارے لئے مشکل کھڑی ہو جائے گی۔

اپنی دو منٹ کی ویڈیو میں راہل گاندھی گزشتہ مہینے وادی گلوان میں ہندوستان کے 20 جوانوں کی شہادت کے بعد سے پیدا ہوئے حالات پر نہ صرف مودی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں بلکہ اس صورت حال کا مقابلہ کس طرح کیا جائے یہ مشورہ دے رہے ہیں۔ راہل گاندھی اس سے قبل بھی ویڈیو جاری کر کے حکومت پر نشانہ لگا چکے ہیں اور یہ ان کی تیسری ویڈیو تھی۔ راہل گاندھی کی گزشتہ دو ویڈیو کو عوام نے کافی پسند کیا تھا۔


راہل گاندھی نے ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’وزیر اعظم کی صد فیصد توجہ اپنی خود کی شبیہ بنانے پر مرکوز ہے۔ ہندوستان کے ادارے بھی اسی کام میں مصروف ہیں۔ ایک شخص کی شبیہ قومی نظریہ کی متبادل نہیں ہے۔‘‘

ویڈیو میں راہل گاندھی نے کہا، ’’اگر آپ چین سے طاقت سے ڈیل کریں تے آپ اس سے نمٹ سکتے ہیں۔ لیکن اگر چین نے ہماری کمزوری پکڑ لی تو سب گڑبڑ ہو جائے گا۔ چین کے ساتھ اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے ایک ویزن کی ضرورت ہے، صرف قومی نظریہ سے ہی کام نہیں چلے گا بلکہ بین الاقوامی ویزن کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ غور فکر نہ کرنے کی صورت میں ایک بڑا موقع ہاتھ سے نکل جائے گا۔


راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’سیاست کو دیکھئے، ہم آپس میں لڑ رہے ہیں، ایک ہندوستانی دوسرے ہندوستانی سے لڑ رہا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی واضح ویزن آگے نہیں بڑھ پا رہا ہے۔ میری ذمہ داری وزیر اعطم سے سوال پوچھنا ہے، تاکہ وہ کام کریں اور ان ان کی ذمہ داری ہے یہ وہ نظریہ پیش کریں، جو نہیں ہو رہا۔ اور اسی لئے چین آج ہماری زمین میں گھسا ہو اہے۔‘‘

راہل گاندھی نے اس سے پہلے ٹوئٹر پر لکھا تھا، ’’وزیر اعظم نے اقتدار میں آنے کے لئے ایک فرضی مضبوط شبیہ تیار کی۔ یہ ان کی سب سے بڑی طاقت تھی لیکن اب یہ ہندوستان کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2020, 2:35 PM