بی جے پی نے میرے بیان پر جھوٹ پھیلایا، کیا ہندوستان میں مذہبی آزادی نہیں ہونی چاہئے؟ راہل گاندھی

راہل گاندھی نے امریکہ میں اپنی تقریر پر بی جے پی کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی باتیں مذہبی آزادی اور ثقافتی تنوع کی اہمیت پر مبنی تھیں اور بی جے پی جھوٹ پھیلانے کا کام کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اپنی امریکہ میں کی گئی تقریر کے حوالے سے بی جے پی کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی میرے امریکہ میں کیے گئے بیانات کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ میں اپنی تقریر کی ویڈیو کلپ کو بھی شیئر کیا ہے۔

راہل گاندھی نے واضح کیا، ’’میں ہندوستان اور بیرون ملک کے ہر سکھ بھائی اور بہن سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا میری باتوں میں کچھ غلط کہا ہے؟ کیا ہندوستان ایک ایسا ملک نہیں ہونا چاہیے جہاں ہر سکھ اور ہر ہندوستانی اپنے مذہب پر بغیر کسی خوف کے آزادانہ طور پر عمل کر سکے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’بی جے پی ہمیشہ کی طرح جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔ وہ مجھے خاموش کرنے کے لیے بے چین ہیں کیونکہ وہ سچ برداشت نہیں کر سکتے۔ لیکن میں ہمیشہ تنوع میں اتحاد، برابری، اور محبت کے اقدار کے لیے آواز اٹھاؤں گا جو ہندوستان کی شناخت ہیں۔‘‘


خیال رہے کہ راہل گاندھی نے امریکہ میں اپنی تقریر میں وضاحت کی تھی کہ ہندوستان میں موجودہ لڑائی سیاسی نہیں بلکہ مذہبی اور ثقافتی شناخت کی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا سکھوں کو اپنی پگڑی، کڑا، اور گردوارے جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے؟ انہوں نے آر ایس ایس کے نظریات کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ نظریات مختلف ریاستوں، زبانوں، مذاہب، اور فرقوں کے درمیان تفریق پیدا کرتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ہندوستان کی خوبصورتی اس کے تنوع میں ہے اور ہر ریاست، زبان اور روایت کی اپنی اہمیت ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ آیا ہم ایک ایسا ہندوستان چاہتے ہیں جہاں لوگ آزادانہ طور پر اپنے عقائد کی پیروی کریں یا ایک ایسا ہندوستان جہاں چند لوگ ہی فیصلے کریں؟ انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگ ہندوستان کو صحیح معنوں میں سمجھتے ہی نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔