امیٹھی: جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے عوام بے حال— راہل گاندھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

امیٹھی دورہ پر پہنچے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نےایک بار پھر مودی حکومت پر زبردست حملہ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے متعلق مرکزی حکومت نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ قدم اٹھایا۔ مودی کی تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مودی جی کسی کی سنتے نہیں ہیں، جو من میں آتا ہے اسے ملک پر تھوپ دیتے ہیں، جب کہ کانگریس ہمیشہ عوام کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی تیار کرتی ہے۔ کانگریس کوئی بھی منصوبہ تیار کرتی تھی تو پہلے عوام سےرائے لی جاتی تھی لیکن مودی حکومت میں ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملتا۔

جی ایس ٹی سے متعلق راہل گاندھی نے کہا کہ جی ایس ٹی کانگریس کا پروگرام تھا اور اسے نافذ کرنےسے قبل ملک تاجروں اور کاروباریوں سے ملاقات بھی کی گئی۔ ان سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ اس دوران لوگوں نے کہا تھا کہ تمام طرح کے ٹیکس ختم کر کے ایک ٹیکس لگایا جائے جس کی حد زیادہ سے زیادہ 18 فیصد تک ہو۔ کانگریس اسی نظریہ کے تحت کام کر رہی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی کی پیچیدگی سے چھوٹی صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ صنعت اور کام بند ہونے سے بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے روزگار کے معاملے مین مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ’’بے روزگاری کے لیے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ ہندوستان میں روزانہ 30 ہزار نوجوان روزگار ڈھونڈنے نکلتے ہیں۔ 30 ہزار میں سے صرف 400 کو ہی روزگار مل پاتا ہے۔ کیا یہی مودی حکومت کا ’میک اِن انڈیا‘ ہے۔ مودی حکومت نے کہا تھا کہ دو کروڑ لوگوں کو ہر سال روزگار ملے گا، اس وعدے کا کیا ہوا۔‘‘

آج امیٹھی پہنچنے کے بعد راہل گاندھی نے سب سے پہلے جگدیش کے کٹھورا میں کسان چوپال میں حصہ لیا۔ اس دوران کارکنان اور دیگر لوگوں نے راہل گاندھی کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ لوگوں نے پانی، بجلی، بڑھتے جرائم کے واقعات سمیت کئی ایشوز کو راہل گاندھی کے سامنے رکھا جس سےمقامی لوگ نبرد آزما ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔