راہل گاندھی نے راجستھان میں لگائی ’کسان مہاپنچایت‘، متنازعہ قوانین رد کروانے کا عزم کیا ظاہر!

راہل گاندھی نے راجستھان کے پیلی بنگا اور پدم پور میں عظیم الشان کسان مہاپنچایت کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کی زمین اور ان کا مستقبل چھین رہی ہے اور پھر کہتی ہے کہ بات کرنا چاہتے ہیں۔

تصویر @INCIndia
تصویر @INCIndia
user

قومی آواز بیورو

مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کی حمایت میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی آج دو روزہ دورہ پر راجستھان پہنچے۔ دورہ کے پہلے دن انھوں نے ہنومان گڑھ کے پیلی بنگا اور شری گنگا نگر کے پدم پور میں عظیم الشان کسان مہاپنچایت کو خطاب کیا۔ دورے کی شروعات پیلی بنگا سے کرتے ہوئے یہاں منعقد کسان مہاپنچایت میں انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس کی کوشش رہی ہے کہ کھیتی کسی ایک کے ہاتھ میں نہ جائے، لیکن نئے زرعی قوانین میں اس کا الٹا کیا جا رہا ہے۔‘‘

مہاپنچایت میں امنڈے عوامی سیلاب کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مودی جی کہتے ہیں کہ ہم کسانوں کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں، آپ کیا بات کرنا چاہتے ہیں؟ زرعی قوانین کو ختم کریں، اس کے بعد کسان آپ کے ساتھ بات کریں گے۔ آپ ان کی زمین، مستقبل کو چھین رہے ہیں اور ایسے میں آپ کہتے ہیں کہ ان سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ پہلے قانون واپس لیں، پھر بات کریں۔‘‘


کسان مہاپنچایت کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے زرعی قوانین کو لانے کے پیچھے کا مقصد سمجھایا۔ انھوں نے کہا کہ آپ کے لیے جو یہ تین قوانین لائے گئے ہیں، مودی جی انھیں کیوں لا رہے ہیں، ان کا مقصد کیا ہے، اسے میں آپ کو سمجھاؤں گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’زراعت دنیا کا سب سے بڑا کاروبار ہے، کیونکہ اس سے کروڑوں لوگوں کو کھانا ملتا ہے۔ ہندوستان کی 40 فیصد آبادی اس کاروبار کو چلاتی ہے۔ کانگریس کی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ زراعت کسی ایک کے ہاتھ میں نہ جائے۔ آزادی کے بعد سے یہی ہمارا مقصد رہا ہے کہ اس میں 40 فیصد لوگوں کی شراکت داری رہے۔ لیکن ان قوانین میں اس کا الٹ ہو رہا ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے مہاپنچایت میں موجود کسانوں سے کہا کہ ’’تینوں زرعی قوانین کیا ہے؟ یہ لوگ زراعت کے کاروبار کو کسانوں اور مزدوروں سے چھیننا چاہتے ہیں۔ اس حکومت کا مقصد ہے کہ 40 فیصد لوگوں کا کاروبار صرف 3-2 لوگوں کے ہاتھ میں چلا جائے۔ ان قوانین کے ذریعہ یہ لوگ اپنے صنعت کار دوستوں کے لیے راستہ بنا رہے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی نے مہاپنچایت میں پہنچے کسانوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ’’میں یہاں آپ کو یقین دلانے آیا ہوں کہ ان قوانین کو بڑھنے نہیں دیں گے۔ ہم انھیں رد کروا کر ہی مانیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔