سی بی ایس ای نصاب میں تبدیلی سے راہل گاندھی برہم، آر ایس ایس کو بنایا تنقید کا نشانہ

راہل نے ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں ایک مشین نما خاکہ ہے اور اس کے اوپر ’راشٹریہ شکشا شریڈر‘ لکھا ہے، اس کے ساتھ ہی انھوں نے سی بی ایس ای کا فل فارم بھی ’سنٹرل بورڈ آف سپریسنگ ایجوکیشن‘ بتایا ہے۔

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آواز بیورو

سی بی ایس ای کے نصاب میں ہوئی تبدیلی کو لے کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت اور آر ایس ایس پر حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے آر ایس ایس کو ’راشٹریہ شکشا شریڈر‘ بتایا ہے۔ انھوں نے آر ایس ایس پر یہ حملہ بذریعہ ٹوئٹ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انگریزی لفظ ’شریڈر‘ کا مطلب ’کترنا‘ ہوتا ہے۔

راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں ایک مشین نما خاکہ بنا ہوا ہے اور اس کے اوپر ’راشٹریہ شکشا شریڈر‘ لکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے سی بی ایس ای کا فل فارم بھی ’سنٹرل بورڈ آف سپریسنگ ایجوکیشن‘ بتایا ہے۔ اس کے نیچے وہ ٹاپک لکھے ہیں جنھیں نصاب سے ہٹائے جانے کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔


واضح رہے کہ سی بی ایس ای کے نصاب سے فیض کی نظم، ڈیموکریسی اینڈ ڈائیورسٹی، مغل دربار جیسے موضوعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سی بی ایس ای کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن پارٹیاں برسراقتدار بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ دراصل تقریباً ایک دہائی سے زیادہ وقت کے بعد سی بی ایس ای نے این سی ای آر ٹی کے نصاب میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ سی بی ایس ای نے این سی آر ٹی کے درجہ 10 کی سماجیات کی کتاب سے فیض احمد فیض کی شاعری کے کچھ حصوں سمیت جمہوریت، جمہوریت کے سامنے چیلنجز سمیت اہم لڑائیوں اور تحریکوں والے ابواب کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔