کسان تحریک کے 100 دن: راہل نے کہا- کسان اپنے حقوق مانگ رہے ہیں، لیکن حکومت مظالم کر رہی
کسان تحریک کے 100 دن پورے ہونے پر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر بڑا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان حکومت سے اپنے حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکومت ان پر مظالم کررہی ہے۔
زرعی قانون کے خلاف دہلی بارڈر پر چل کسانوں کے احتجاج کے آج 100 دن مکمل ہوچکے ہیں۔ اتنے دن بعد بھی حکومت اور کسان قائدین کے درمیان کوئی بات نہیں بن پائی ہے۔ آج کسانوں نے احتجاج میں کے ایم پی ایکسپریس وے صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک پوری طرح بند کر دیا ہے۔ اس وقت لاکھوں کسان سڑکوں پر ہیں۔ وہیں غازی پور بارڈر پر کسانوں نے ہل پر کالی پٹی باندھ کر اپنا احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اس سب کے بیچ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت پر نشانہ سادھا ہے۔
کسانوں کی تحریک کے 100 دن پورے ہونے پر کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے مودی حکومت پر ایک بڑا حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کسان حکومت سے اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حکومت ان پر مظالم کر رہی ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کسان تحریک کی حمایت میں ایک بار پھر مرکزی حکومت پر حملہ کر تے ہوئے کہا کہ "ملک کی سرحدوں پر جن کے بیٹے اپنی جانیں نچھاور کرتے ہیں، ان کے لئے دہلی سرحد پر کیلیں لگائی گئیں۔" ان داتا مانگے اپنے حقوق، حکومت دے اذیت "
وہیں کسانوں کی تحریک کے 100 دن پورے ہونے پر کانگریس نے بھی ٹوئٹ کرکے مودی سرکار پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ
اہنکار میں چور ہو، کیوں اتنا مغرور ہو
سامنے کسان ہے، ہتھیلی پر جان ہے
تم کیا چاہتے یو، وہ ہتھکنڈوں سے ڈر جائیں گے
ان داتا ہیں، اہنکار تمہارا کچل دیں گے
اتنا ہی نہیں کانگریس نے مزید ٹوئٹ کیا کہ کسان تحریک کو 100 دن ہوچکے ہیں اور بی جے پی کے اہنکار (تکبر) کے بھی۔ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن حکومت کا تکبر زیادہ بھاری ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں کانگریس نے کہا کہ ملک کا ان داتا گزشتہ 100 دن سے دہلی کی سرحدوں پر جدوجہد کر رہا ہے۔ لیکن گونگی بہری تانا شاہی حکومت ان داتا کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے۔ حکومت کا یہ آمرانہ رویہ یاد رکھا جائے گا۔ کسانوں کے حقوق کے لئے لڑی جانے والی جنگ کو دبانے کے لئے بی جے پی حکومت کا بے رحمانہ اقدام قابل مذمت تھا۔ ان داتا کی آواز کو دبانے کے لئے بی جے پی کی ہر کوشش ناکام رہی۔ لیکن ان داتا یقینی طور پر کامیاب ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔