ملک میں سرمایہ کاری 13 سالوں میں سب سے نچلی سطح پر: راہل
ملک میں نئی سرمایہ کاری گزشتہ 13 سالوں میں سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے جب کہ بینک کریڈٹ گروتھ 63 سال کی نچلی سطح پر چلی گئی ہے۔
مودی حکومت کے ذریعہ جی ڈی پی میں گراوٹ کی بات تسلیم کیے جانے کے بعد آج صبح کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی کی جوڑی کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ مودی-جیٹلی کی بہترین جوڑی نے ہندوستان کو ’گراس ڈیوائسیو پالیٹکس‘- جی ڈی پی (مجموعی تقسیم کرنے والی سیاست) دیا ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر مالیات کو معاشی محاذ پر پوری طرح ناکام بتاتے ہوئے انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں ایک گراف بھی پیش کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں ہندوستان کئی معاملوں میں سالوں پیچھے چلی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے طنز آمیز ٹوئٹ میں ملک کی معیشت کا نقشہ بدلنے کا سہرا مودی-جیٹلی کی جوڑی کے سر پہنایا ہے۔
کانگریس سربراہ نے اپنے ٹوئٹ میں جو گراف پیش کیا ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ ’’ملک میں نئی سرمایہ کاری گزشتہ 13 سالوں میں سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے جب کہ بینک کریڈٹ گروتھ 63 سال کی نچلی سطح پر چلی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ملک روزگار پیدا کرنے کے معاملے میں آٹھ سال پیچھے اور زراعتی شعبہ میں 1.7 فیصد تک نیچے پہنچ گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں سرکاری خزانے کا خسارہ بھی آٹھ سالوں کی سب سے نچلی سطح پر ہے۔
راہل گاندھی کے علاوہ کانگریس کے سینئر لیڈر رندیپ سرجے والا نے بھی مودی حکومت میں ملک کی معاشی بدحالی پر طنز آمیز ٹوئٹ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’مودی نومکس+جیٹلی نومکس= گرتی اکونومی‘‘۔ سرجے والا نے بھی اپنے ٹوئٹ میں ایک گراف پیش کیا ہے جس میں معیشت کے مختلف شعبوں میں ملک کی حالت کو ظاہر کیا گیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ 20014-15 میں جو جی ڈی پی 7.5 فیصد تھی وہ 2017-18 میں 6.5 فیصد تک پہنچ گئی۔ اس کے علاوہ ایگریکلچر جی وی اے 2016-17 میں 4.9 فیصد تھی جو 2017-18 میں 1.7 پہنچ گئی، انڈسٹری 5.6 فیصد سے 4.4 فیصد پہنچ گئی، پرائیویٹ کنزمپشن 8.7 فیصد سے 6.3 فیصد پہنچ گئی اور گورنمنٹ ایکسپینڈیچر 20.8 فیصد سے 8.5 فیصد پہنچ گئی۔ اس کےعلاوہ سرکاری خسارہ میں اضافہ درج کیا گیا جو معاشی حالت کی دگرگوں حالت کی عکاسی کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Jan 2018, 2:37 PM