رافیل معاہدہ— کیا وزیر دفاع مودی جی کو بچا رہی ہیں: راہل
رافیل معاہدہ پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ بذریعہ ٹوئٹ انھوں نے وزیر دفاع سے پوچھا ہے کہ آخر وہ خاموش کیوں ہیں۔
رافیل معاہدہ سے متعلق کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک بار پھر مرکز کی نریندر مودی حکومت کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ راہل گاندھی نے رافیل معاہدہ میں بدعنوانی کے الزامات پر مبنی ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں پوچھا ہے کہ اس معاملے پر جواب دینے کے اپنے گزشتہ سال کے وعدے سے وزیر دفاع پلٹ کیوں رہی ہیں۔ کانگریس سربراہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’آخر وزیر دفاع نے نومبر 2017 میں ’میں رافیل طیاروں کی قیمت کا انکشاف کروں گی‘ سے فروری 2018 میں ’یہ قیمت سرکاری راز ہے‘ کہہ کر اپنی بات کو کیوں بدل دیا؟‘‘ اس سوال کو کرنے کے بعد انھوں نے چار متبادل بھی پیش کیا جو اس طرح ہے: ’’اے. بدعنوانی۔ بی. مودی جی کو بچانے کے لیے۔ سی. مودی جی کے دوست کو بچانے کے لیے۔ ڈی. ان میں سے سبھی۔‘‘
اس ایشو پر کانگریس پارٹی نے بھی راہل گاندھی کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں وہ یہی سوال قائم کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب گزشتہ سال وزیر دفاع نے کہا تھا کہ وہ رافیل طیارہ کی قیمت کے بارے میں جانکاری دیں گی، تو اب وہ اپنی بات سے کیوں پلٹ گئی ہیں۔ ایسا کیوں اور کس کے دباؤ میں کیا گیا۔ حکومت کو لوگوں کو جواب دینا چاہیے۔
رافیل معاہدہ سے متعلق کانگریس صدر نے جارحانہ رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ ایک دن قبل یعنی 7 فروری کو ایوان میں وزیر اعظم کی تقریر کے بعد بھی راہل گاندھی نے یہی سوال پوچھا تھا۔ راہل گاندھی رافیل معاہدہ سے متعلق لگاتار مودی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی مقام پر اس معاہدہ سے متعلق سوال کھڑے کر چکے ہیں، لیکن مودی حکومت ہمیشہ اس کا جواب دینے سے بچتی رہی ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ ایشو مزید طول پکڑے گا۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ 8 فروری کو ایوان میں بھی رافیل معاہدہ پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ بدعنوانی کے الزامات پر ارون جیٹلی اور ششی تھرور کے درمیان نوک جھونک بھی دیکھنے کو ملی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔