راگھو چڈھا راجیہ سبھا کے چیئرمین سے غیر مشروط معافی مانگیں: سپریم کورٹ

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا کو ساتھی ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط کرنے کے معاملے میں معطل کر دیا گیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا

راگھو چڈھا، تصویر عآپ
راگھو چڈھا، تصویر عآپ
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ آف انڈیا نے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا سے کہا ہے کہ وہ راجیہ سبھا کے چیئرمین سے ملاقات کریں اور غیر مشروط معافی مانگیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آپ چیئرمین سے ملیں اور غیر مشروط معافی مانگیں، جس پر چیئرمین اس بنیاد پر غور کر سکتے ہیں کہ وہ ایک نوجوان رکن ہے۔ اسی طرح معطلی کو ختم کرنے کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے۔

خیال رہے کہ راھو چڈھا کو راجیہ سبھا سے اگست میں معطل کیا گیا تھا اور انہوں نے اپنی معطلی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے 5 ساتھی اراکین اسمبلی کے ناموں پر ان کی رضامندی کے بغیر دستخط کئے تھے۔ انہیں سلیکٹ کمیٹی میں اپنا نام تجویز کرنے پر معطل کر دیا گیا تھا۔ یہ معاملہ فی الحال پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی کے پاس زیر التوا ہے۔


حال ہی میں عآپ ایم پی کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اٹارنی جنرل سے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے قوانین کے بارے میں سوالات پوچھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ رکن پارلیمنٹ کو کب تک معطل کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے پوچھا کیا ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے والوں کو ایک سیشن کے لیے معطل کیا جا سکتا ہے؟ یا چڈھا کو اس سے زیادہ کے لیے معطل رہنا پڑے گا۔ کیا ان کی غلطی اس سے بڑی ہے؟

اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی نے کہا کہ یہ موضوع راجیہ سبھا کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اس کی سماعت عدالت میں نہیں ہونی چاہیے۔ اس سے پہلے 16 اکتوبر کو راگھو چڈھا کی درخواست پر سپریم کورٹ نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔