راجستھان میں نسلی تشدد، دلت نوجوان کا قتل

16 سالہ نیرج جاٹو کی موت کے بعد دلتوں نے لاش کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا، پتھراؤ میں پولس کی گاڑی کے شیشے ٹوٹے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہولی کے موقع پر راجستھان کے الور ضلع واقع بھواڑی میں ایک بار پھر نسلی تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہولی کھیلنے کے دوران ہوئے تنازعہ کے بعد دبنگ گوجروں نے دلت نوجوان کی اس قدر بے رحمی سے پٹائی کی کہ اس کی موت واقع ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے اور دلتوں میں گوجروں کے تئیں غم وغصے کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق گوجر ذات کے تقریباً نصف درجن سے زائد نوجوانوں نے برسرعام بھواڑی کے سمتل چوک پر 16 سالہ نیرج جاٹو کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ بھیڑ بھاڑ والی جگہ پر ایک نوجوان کی پٹائی ہوتی رہی اور کسی نے اس کو بچایا تک نہیں۔ اس واقعہ کی اطلاع جب پولس کو ملی اور وہ جائے حادثہ تک پہنچی، اس وقت تک نیرج جاٹو کی موت ہو چکی تھی۔ پولس نوجوان کو اسپتال لے گئی تھی لیکن وہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

ڈاکٹروں کے ذریعہ موت کی تصدیق کیے جانے کے بعد نیرج کے اہل خانہ لاش کو اسٹریچر پر رکھ کر سڑک پر لے گئے اور سڑک کو جام کر دیا۔ اس قتل کے خلاف دلتوں نے سڑک پر آگ زنی کی، جام لگا دیا اور پولس پر پتھراؤ بھی کیا۔ اس پتھراؤ میں پولس کی گاڑی کا شیشہ بھی ٹوٹ گیا۔ اس دوران سینکڑوں لوگوں کی بھیڑ بھی موقع پر جمع ہو گئی۔ واقعہ کے بعد موقع پر مہلوک نوجوان کے گھر والوں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کر دی۔

نیرج کے گھر والوں کا الزام ہے کہ بھواڑی میں دبنگوں نے نیرج کو گھیر لیا اور بے تحاشہ پٹائی کی۔ پولس افسران کے سمجھانے کے بعد مہلوک کے گھر والے دلت نوجوان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کے لیے تیار ہو گئے لیکن انھوں نے ملزمین کی جلد گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

اس معاملے میں مہلوک کے گھر والوں کے ذریعہ بھواڑی تھانے میں رپورٹ درج کروا دی گئی ہے۔ پولس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ معاملے کی جانچ کر رہے بھواڑی کے ڈی ایس پی سدھانت شرما نے اس سلسلے میں بتایا کہ جاٹو سماج کے نوجوان کا گوجر سماج کے لڑکوں سے جھگڑا ہو گیا تھا جس میں نیرج جاٹو کی موت ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Mar 2018, 4:00 PM