’قوم پرستی کے مخالفت تھے رابیندر ناتھ ٹیگور‘
ساہتیہ اکادمی کے سابق سکریٹری اور معروف ادیب اندر ناتھ چودھری نے کہا کہ ٹیگور قوم پرستی کے مخالف تھے اور وہ اسے ایک خود غرض اور تنگ نظر نظریہ مانتے تھے
نئی دہلی: ساہتیہ اکادمی کے سابق سکریٹری اور معروف ادیب اندر ناتھ چودھری نے آج کہا کہ ٹیگور قوم پرستی کے مخالف تھے اوروہ اسے ایک خود غرض اور تنگ نظر نظریہ مانتے تھے۔ چودھری نے یہاں ٹیگور یونیورسٹی کے ذریعہ ٹیگور اور گاندھی پر لکچر دیتے ہوئے ان خیالات کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیگور عالمی قوم پرستی کے حامی تھے۔ اس دور میں قوم پرستی بمقابلہ انسانی ہمدری کی بحث چلی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیگور شروع میں تحریک آزادی کے حامی نہیں تھے کیونکہ وہ پہلے سماج میں ذات پات کے نظام اور غلط رسومات کو دور کرنے کے حق میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیگور کی بات درست ثابت ہوئی۔ ہم آزادی حاصل کرنے کے بعد بھی ذات پات کے نظام‘ غلط رسومات اور بدعنوانی سے آزاد نہیں ہوپائے۔
انہوں نے گاندھی اور ٹیگور کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں میں کئی یکسانیت تھیں تو کئی طرح کے اختلافات بھی تھے۔ دونوں زندگی بھر اپنے نظریات کی وجہ سے اکیلے رہے۔ دونوں دوندیوں کی طرح تھے۔انہوں نے روما رولاں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیگور چرخہ کے خلاف تھے کیوں کہ وہ اس میں کوئی نیا خیال نہیں مانتے تھے۔ مہاتما گاندھی نے ٹیگور سے کہا تھا کہ چرخہ چلاکر تو دیکھئے۔ اس پر ٹیگور نے ان سے کہ اکہ آپ ایک نظم لکھ کر تو دکھائیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیگور کو خدشہ تھا کہ عدم تعاون تحریک پرتشدد ہوجائے گا لیکن اپنی ایک تقریر میں مہاتما گاندھی کو عظیم ہیرو بتاتے ہوئے لوگوں سے بابائے قوم کا احترام کرنے کی لوگوں سے اپیل کی تھی۔ تقریب میں شانتی نکیتن کے پروفیسر سوربھ شکلا نے ٹیگور کے رویندر سنگیت کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ تقریب کی صدارت گیان پیٹھ انعام یافتہ مصنف رگھوویر چودھری نے کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM