قطب مینار تنازعہ: ساکیت کورٹ نے اے ایس آئی کو بھیجا نوٹس، آئندہ سماعت کے لیے 21 نومبر کی تاریخ مقرر

کنور مہندر دھوج پرساد سنگھ نے خود کو تومر راجہ کی نسل سے بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو قطب مینار سے جڑے کیس میں فریق بنایا جائے۔

قطب مینار، تصویر آئی اے این ایس
قطب مینار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے ساکیت کورٹ نے قطب مینار کو لے کر داخل کردہ از سر نو غور کرنے والی عرضی پر آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس معاملے میں اب آئندہ سماعت 21 نومبر کو ہوگی۔ دراصل عرضی دہندہ کنور مہندر دھوج پرساد نے عدالت میں قطب مینار پر مالکانہ حق کو لے کر از سر نو غور کی عرضی داخل کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ 20 ستمبر کو قطب مینار احاطہ سے جڑی ایک عرضی کو دہلی کے ساکیت کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔ عدالت نے جس عرضی کو خارج کیا تھا وہ کنور مہندر دھوج پرساد سنگھ نے ہی داخل کی تھی۔ انھوں نے خود کو تومر راجہ کی نسل سے بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو قطب مینار سے جڑے کیس میں فریق بنایا جائے۔


مہندر دھوج پرساد سنگھ کا دعویٰ ہے کہ آگرہ سے میرٹھ تک کی زمین پشتینی ہے۔ اس لیے قطب مینار کے آس پاس کی زمین پر فیصلہ لینے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہے۔ حالانکہ اس دعوے کی اے ایس آئی مخالفت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ قطب مینار کو 1993 میں یونسیکو نے عالمی وراثت قرار دیا تھا۔ موجودہ وقت میں قطب مینار احاطہ اے ایس آئی کی نگرانی میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔