اصل سوال تو ’زی نیوز‘ اور ’ٹائمز ناؤ‘ نے مودی سے پوچھے ہی نہیں!
کیا ملک انہی سوالوں کے جواب سننا چاہتا ہے جو وزیر اعظم مودی سے دو ٹی وی چینلوں نے پوچھے؟ ہم آپ کے سامنے رکھ رہے ہیں وہ سوال جو نہ تو ’زی نیوز‘نے اور نہ ہی ’ٹائمز ناؤ‘ نے وزیر اعظم سے پوچھے۔
آخر وزیر اعظم نریندر مودی اسمبلی انتخابات میں تشہیر کے لیے کیوں اتنا وقت دیتے ہیں؟ اس کے لیے انھیں وقت کہاں سے ملتا ہے؟ کیا یہ ضروری ہے؟ یہ وہ کچھ سوال ہیں جو آج ملک کا ہر شخص چاہتا ہے کہ وزیر اعظم اس کا جواب دیں۔
وزیر اعظم سے یہ سوال بھی پوچھا جانا چاہیے کہ آخر وہ ای پی ایف او کے اعداد و شمار کو نئی ملازمتیں کیوں بتاتے ہیں جب کہ یہ تو 2009 سے 2016 کے درمیان ای پی ایف دائرے سے بچے رہ گئے ملازمین کے اعداد و شمار ہیں؟
لیکن جن دو ٹی وی چینلوں کو وزیر اعظم مودی نے انٹرویو دیے ان میں سے ایک نے بھی ایسا کوئی سوال نہیں پوچھا۔ پوچھتے بھی کیسے، آخر روایت ہے کہ انٹرویو کا وقت دینے سے پہلے وزیر اعظم دفتر ان سوالوں کی فہرست مانگتا ہے جو انٹرویو کے دوران پوچھے جانے ہیں۔ ضرورت ہوتی ہے تو کچھ سوال کم کیے جاتے ہیں، کچھ نئے جوڑے جاتے ہیں۔
ویسے وہاٹس ایپ پر ایک میسج خوب وائرل ہو رہا ہے کہ انٹرویو کے دوران پہلے چینل کے اینکر نے وزیر اعظم سے پوچھا تھا کہ کیا کشمیر پر سوال پوچھا جائے۔ لیکن شاید ایسا کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ جس ٹیم نے یہ انٹرویو ریکارڈ کیا تھا اس کے حوالے سے بحث میں آئے اس پیغام میں کہا جا رہا ہے کہ انٹرویو کے آخر میں اینکر نے وزیر اعظم سے کہا کہ مزہ نہیں آیا سر، نہ کوئی مسالہ ہے اور نہ کوئی نیوز۔ اس پر وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میں ہی نیوز ہوں اور میں ہی مسالہ۔
اب اس میسج کی سچائی کی تصدیق ہم نہیں کر سکتے کہ یہ کتنا صحیح ہے اور کتنا بناوٹی۔ لیکن، کچھ سوال ایسے ضرور ہیں جو دونوں ہی چینلوں نے وزیر اعظم سے نہیں پوچھے۔ ہم کچھ ایسے ہی سوالوں کی فہرست آپ کے سامنے رکھ رہے ہیں۔
- گزشتہ 44 مہینوں میں آپ کی قسمت بہت اچھی رہی ہے۔ 2012 سے 2014 کے درمیان بین الاقوامی بازار میں پٹرولیم کی قیمتیں 110-130 ڈالر فی بیرل کے آس پاس تھیں، جو آپ کے دور میں 40 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھیں۔ یہ واپس 70 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہیں۔ لیکن آپ نے کم ہوئی ان قیمتوں کا فائدہ عام لوگوں کو نہیں دیا۔ اس پر آپ کا کیا کہنا ہے؟
- گجرات انتخابات کے دوران آپ نے سابق نائب صدر، سابق وزیر اعظم اور سابق فوجی سربراہ پر الزام لگایا کہ یہ لوگ پاکستان کے ساتھ مل کر آپ کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ کیا آپ یہ الزام لگاتے وقت واقعی سنجیدہ تھے، یا پھر یہ بھی جملہ تھا؟
- نومبر 2016 میں نوٹ بندی کا اعلان کرنے کے بعد آپ نے عوامی جلسہ کے دوران کہا تھا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے، یہ کہہ کر آپ کا چہرہ رونے جیسا ہو گیا تھا۔ کن لوگوں سے خطرہ تھا آپ کو، اور کیا آپ کی حکومت نے ان لوگوں کو پکڑ لیا؟
- ملک کی 87 فیصد نقدی کو ایک جھٹکے میں غیر قانونی کرتے ہوئے اپنے صرف 50 دن کا وقت مانگا تھا حالات بہتر ہونے کے لیے، اور سارا کالا دھن برآمد کرنے کے لیے۔ کیا آپ نوٹ بندی کے نتیجوں سے مطمئن ہیں؟
- دی اکونومسٹ اور دی نیو یارک ٹائمز جیسے معروف مغربی میڈیا نے آپ کی حکومت کے دور میں ملک میں بڑھتی عدم برداشت اور اقلیتوں پر بڑھتے حملوں کا ترجیحی طور پر تذکرہ کیا ہے۔ ایسے میں آپ ملک کے اقلیتوں کو کیا تحفظ کی گارنٹی دیں گے؟
- یہ بات عام لوگوں میں پھیل چکی ہے کہ آپ کی حکومت کے کچھ وزراءکی وجہ سے روہت ویمولا کی جان چلی گئی۔ اس کے بعد سے ملک میں دلتوں کے استحصال اور ان پر بڑھ رہے حملوں میں تیزی آئی ہے۔ آپ اس سب کو کس طرح دیکھتے ہیں؟
- ملک میں لگاتار بڑھتی نابرابری فکر کا باعث ہے۔ حال ہی میں دی اکونومسٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے متوسط طبقہ کے ہاتھ میں پیسہ نہیں رہا اور ملک کی زیادہ تر پونجی چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ اس سلسلے میں کیا سوچتے ہیں؟
- آپ کی حکومت نے 2015 میں ناگالینڈ سمجھوتہ کا اعلان کیا تھا۔ اس کا خوب ڈھنڈورا بھی پیٹا گیا تھا۔ لیکن آپ نے نہ تو اس سمجھوتے کی تفصیلی جانکاری ملک کو دی اور نہ ہی اس سمجھوتہ کو پارلیمنٹ کے سامنے رکھا گیا۔ ایسا آخر کیوں کرنا پڑا؟
- نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت کہتے ہیں کہ اگلے تین سال میں ملک کے بینک تاریخ کا حصہ بن جائیں گے، یعنی ان کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔ ان سب کا روزگار پر کیا اثر پڑے گا؟
- اڈانی گروپ کے ساتھ آپ کا کیا رشتہ ہے؟ کہا جاتا ہے کہ سیاست میں آپ کے طلوع کے ساتھ ہی اڈانی گروپ کی ترقی کو بھی پنکھ لگ گئے ہیں۔ اڈانی گروپ کے کئی سودوں پر سوالیہ نشان بھی لگے ہیں۔ آپ نے یہ بھی نہیں بتایا کہ رافیل معاہدہ میں انل امبانی کو کیسے شامل کیا گیا۔ یہ بھی نہیں پتہ لگا کہ آخر بابا رام دیو کو کوڑیوں کے بھاﺅ زمین کیوں دی گئی؟ ایسے میں آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آپ کی حکومت پر کوئی داغ نہیں لگا؟
- جب آپ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو آپ نے ریٹیل سیکٹر میں ایف ڈی آئی کی مخالفت کی تھی۔ آپ نے اس وقت آدھار کی بھی مخالفت کی تھی۔ لیکن وزیر اعظم بننے کے بعد ان دونوں پر آپ کا دل کیسے بدل گیا؟
- ہندوستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بے حد خراب دور سے گزر رہا ہے۔ پاکستان کو تو چھوڑیے نیپال تک آنکھیں دکھانے لگا ہے۔ آپ اس کا کیا جواب دیں گے؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jan 2018, 11:17 PM