اورنگ آباد: تشدد برپا کرنے والوں کا ساتھ دے رہی تھی پولس!

ایک شخص نے جمعہ کی شب تشدد پر آمادہ اشخاص کا ایک ایسا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دیا ہےجس میں پولس انھیں روکنے کی جگہ قدم سے قدم ملا کر چلتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں گزشتہ دن برپا ہوئے جس تشدد میں 17 سالہ نوجوان حارث کے ساتھ ساتھ ایک 65 سالہ ضعیف کی موت ہوئی، اس تشدد میں اورنگ آباد پولس کی بے حسی پر مبنی ویڈیو خوب وائرل ہو رہاہے۔ اس ویڈیو کو دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ تشدد برپا کرنے والوں کے ساتھ پولس قدم سے قدم ملا کر چل رہی تھی۔ ہندی نیوز چینل ’اے بی پی‘ نے اس ویڈیو کو اپنے یو ٹیوب چینل پر ڈالا ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ تشدد پر آمادہ کچھ اشخاص گاڑیوں کے شیشے توڑ رہے ہیں اور پھر اس گاڑی کو نذرِ آتش بھی کر رہے ہیں لیکن پولس خاموشی سے دیکھ رہی ہے اور ان کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔

حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ لوگوں نے پولس کو شرپسندوں کے تعلق سے جانکاری دینے کا دعویٰ کیا ہے لیکن پولس موقع پر کافی دیر سے پہنچی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر پولس وقت پر آ جاتی تو نہ ہی اس قدر تشدد برپا ہوتا اور نہ ہی ملکیت کو بہت زیادہ نقصان پہنچتا۔ قابل ذکر ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 11 اور 12 مئی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں تقریباً 1000 کروڑ کی ملکیت کو نقصان پہنچا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔