قومی آواز کی خبر کا اثر: کیجریوال حکومت نے کیا غلطی کا اعتراف، دہلی میں کورونا سے اموات کی صحیح تعداد نہیں آ رہی سامنے

کیجریوال حکومت نے بالآخر مان لیا کہ دہلی میں کورونا سے ہوئی اموات کے صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں آ رہے۔ اب حکومت نے ایک حکم جاری کر سبھی اسپتالوں سے کہا ہے کہ وہ ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کو رپورٹ دستیاب کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ایشلن میتھیو

'کیا دہلی حکومت کورونا سے اموات کی تعداد چھپا رہی ہے؟ لگتا تو ایسا ہی ہے...' قومی آواز میں اس عنوان سے ایک خبر شائع ہوئی تھی جس کا اثر تین دن بعد دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دہلی کی کیجریوال حکومت نے سبھی سرکاری اور نجی اسپتالوں کو کورونا سے ہوئی اموات کے اعداد و شمار آڈٹ ڈیتھ کمیٹی کو مہیا کرانے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ اس کمیٹی کو کورونا سے ہوئی ہر موت کی جانچ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

قومی آواز نے گزشتہ دنوں خبر شائع کی تھی کہ دہلی حکومت صرف 73 لوگوں کی کورونا سے موت کا دعویٰ کر رہی ہے جب کہ سبھی اسپتالوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر سامنے آیا کہ دہلی میں 170 سے زائد لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سرکاری ریکارڈ میں دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں کورونا سے صرف 5 لوگوں کی موت ہوئی ہے، لیکن اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس اسپتال میں کم از کم 47 لوگوں کی موت کورونا سے ہوئی ہے۔ ایک ہندی اخبار نے تو دہلی میں کورونا سے اموات کی تعداد 300 کے آس پاس بتائی ہے۔ اخبار کی یہ رپورٹ شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں سے حاصل اعداد و شمار پر مبنی ہے۔


اب دہلی حکومت نے جو حکم جاری کیا ہے اس میں دہلی کے چیف سکریٹری وجے دیو کی طرف سے کہا گیا ہے کہ "یہ نوٹس میں آیا ہے کہ سرکاری اور غیر سرکاری اسپتال (جس میں کورونا کے علاج کے لیے نشان زد اسپتال بھی شامل ہیں) کورونا سے ہوئی اموات اور کورونا پازیٹو معاملوں کے صحیح اعداد و شمار مستقل طور سے وقت پر نہیں دستیاب کرا رہے ہیں۔" گویا کہ حکم میں ذمہ داری اسپتالوں پر ہی ڈال دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کئی بار یاد دلانے پر بھی اسپتال یہ نمبرس ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کو مہیا نہیں کرا رہے ہیں، اس وجہ سے صحیح اعداد و شمار سامنے رکھنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔

اس حکم کے برعکس دہلی کے ایل این جے پی اسپتال، رام منوہر لوہیا اسپتال اور میکس اسپتال جیسے کئی پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں کا دعویٰ ہے کہ ہر دن اس بارے میں اعداد و شمار حکومت کو دستیاب کراتے ہیں۔ لیکن کیجریوال حکومت کے حکم میں کہا گیا ہے کہ کورونا معاملوں کے اعداد و شمار پہلے سے طے پیمانوں کی بنیاد پر دستیاب کرائے جائیں۔


اس کے لیے طے پیمانوں کے مطابق اگر کسی اسپتال میں کورونا سے کوئی موت ہوتی ہے تو وہ اسی دن شام 5 بجے تک ای میل سے ضلع نگرانی کمیٹی کو مطلع کرے، ساتھ ہی دہلی حکومت کی ریاستی نگرانی یونٹ کو بھی اس بارے میں بتایا جائے۔ ای میل میں مریض کی کیس تفصیلات، میڈیکل فائل اور دیگر ڈاٹا بھی پیش کی جائے جو ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کو چاہیے ہو۔ اس کے علاوہ ہر اسپتال کو ایک نوڈل افسر تعینات کرنا ہوگا جو یقینی کرے گا کہ ہر موت کی جانکاری ضابطے کے مطابق حکومت کو دے دی گئی ہے یا نہیں۔ ہر کسی دن اسپتال میں کوئی موت نہیں ہوئی ہے تو بھی نوڈل افسر کو NIL لکھ کر ای میل کے ذریعہ مطلع کرنا ہوگا۔

حکومت کے تازہ حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کی روزانہ شام کو 5.30 بجے میٹنگ ہوگی جس میں طے ہوگا کہ کسی مریض کی موت کورونا سے ہوئی ہے یا دیگر بیماری سے۔ حکومت نے دہلی کی ہیلتھ سروس ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مونالیسا بورا کو ڈی اے سی کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کوآرڈینیٹ کرنے کو کہا ہے۔ اگر شام 5 بجے تک کوئی اسپتال ای میل نہیں بھیجتا ہے تو نگرانی افسر اسپتال کو ریمائنڈر بھیجے گا۔ اور اگر اس کے بعد بھی نوڈل افسر کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تو معاملے کی جانکاری ہیلتھ ڈائریکٹر جنرل کو دی جائے گی۔ حکومت نے متنبہ بھی کیا ہے کہ اگر ضابطوں پر عمل نہیں کیا گیا تو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 May 2020, 9:11 PM