قطر میں پھانسی کی سزا: وشاکھاپٹنم کے سابق بحری عہدیدار کے خاندان کی وزیر اعظم مودی سے اپیل

قطر نے ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق عہدیداروں کو موت کی سزا سنائی ہے جن میں آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم کے سُگناکرپاکالا بھی شامل ہے، ان کے ارکان خاندان نے وزیر اعظم مودی سے راست مداخلت کی اپیل کی ہے

<div class="paragraphs"><p>پھانسی، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پھانسی، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: قطر نے ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق عہدیداروں کو موت کی سزا سنائی ہے جن میں آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم کے سُگناکرپاکالا بھی شامل ہے۔ ان کے ارکان خاندان قطر کی عدالت کے فیصلے سے سخت پریشان ہیں جنہوں نے ان کو بچانے کے لیے وزیر اعظم مودی سے راست مداخلت کی اپیل کی ہے۔

پاکالا کے خاندان کے ایک رکن نے ایک تلگو نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی خدمت انجام دینے والے ان بحری عہدیداروں کو بچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ موت کی سزا کیوں دی گئی ہے، پاکالا کی ماں یہ سننے کے بعد کافی پریشان ہیں۔


انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں وزیر اعظم براہ راست مداخلت کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کو پھانسی کی سزا ہوتی ہے تو اس سے کہا جاتا ہے کہ اس کا جرم کیا ہے اور اس کو کس وجہ سے سزا دی جا رہی ہے تاہم اس معاملہ میں گرفتار کیوں کیا گیا ہے، یہ بھی نہیں بتایا گیا!

انہوں نے ہاتھ جوڑ کر وزیر اعظم سے اپیل کی کہ ان سابق بحری عہدیداروں کو بچایا جائے۔ ان کی آخری خواہش یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کے سابق عہدیدار کا خاندان وزیر اعظم سے دہلی میں ملاقات کرنا چاہتا ہے، ان کو کم از کم دو منٹ ملاقات کا موقع دیا جائے۔


انہوں نے کہا کہ سگناکر نے دس سال تک بحریہ کے لئے خدمات انجام دی ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ دیگر حراست میں لئے گئے افراد سرکردہ عہدیدار ہیں۔ سگناکر سے ان کی آخری ملاقات جولائی 2022 میں ہوئی تھی۔ تب سے ان کے پاس سے کوئی فون نہیں آیا، کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔